• news

بھارتی پالیسی ناکام، مودی پاکستان سے بہتر تعلقات کے آغاز پر مجبور ہوگئے

اسلام آباد (جاوید صدیق) بھارت کی مودی حکومت نے پاکستان کیخلاف محاذ آرائی کی جو پالیسی گزشتہ قریباً دو سال تک جاری رکھی تھی، اسے تبدیل کر کے وہ پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا آغاز کرنے پر بالآخر مجبور ہوگئی۔ وزیراعظم نوازشریف اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان پیرس میں جو ملاقات ہوئی تھی اس کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ بنکاک میں پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی کے امور کے مشیروں لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ اور اجیت دودال کے درمیان بات چیت کو بھارتی ذرائع ابلاغ ایک ”بریک تھرو“ قرار دے رہے ہیں۔ مودی حکومت کی پاکستان پر دبا¶ ڈالنے اور اپنی شرائط پر بات چیت منوانے کی پالیسی ناکام رہی ہے۔ عالمی برادری نے بھی مودی سرکار کی پاکستان مخالف پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور وہ مودی سرکار کو مسلسل اہم دارالحکومتوں سے یہ پیغامات مل رہے تھے کہ وہ پاکستان کے ساتھ تنازعات بات چیت کے ذریعہ حل کریں۔ پیرس میں مودی خود چل کر وزیر اعظم نواز شریف کے پاس آئے اور انہیں باور کراتے رہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ شنگھائی میں ہونے والی ایس سی او کانفرنس میں بھی پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان روس کے شہر اوفا میں ملاقات ہوئی تھی اس میں بھی دونوں ملکوں کے سلامتی کے امور کے مشیروں کی ملاقات پر اتفاق کیا گیا تھا مگر نئی دہلی نے سرتاج عزیز کے دورے سے قبل اعتراض اٹھا دیا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر نے کشمیری حریت لیڈروں کو سرتاج عزیز کے استقبالیہ میں کیوں مدعو کیا اس اعتراض کی بنیاد پر دونوں ملکوں کے سلامتی کے امور کے مشیروں کی ملاقات منسوخ ہو گئی۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے پیرس میں عالمی موسمیاتی کانفرنس کی سائیڈ لائن پر ہونے والی ملاقات کے بارے میں میڈیا کو کچھ بتانے سے گریز کیا تھا۔ مشیروں کی اس ملاقات سے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے فیصلوں پر عملدرآمد کا آغاز قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات کی شکل میں سامنے آیا ہے۔
بھارتی پالیسی/ ناکام

ای پیپر-دی نیشن