لاکھوں کشمیری پاکستان پر جانیں فدا کر چکے، حکمران مودی کی گود میں بیٹھنے کو بے چین ہیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار ) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ آزادی کشمیر کے حوالے سے حکمرانوں کا رویہ انتہائی غیر سنجیدہ ہے، پاکستان کی سلامتی اور بقا کی ضمانت صرف آزادی کشمیر سے دی جا سکتی ہے۔ وزیراعظم بیرونی سرمائے کے حصول کیلئے روزانہ بیرونی دوروں پر ہوتے ہیں اگر اتنی تگ و دو کشمیر کے مسئلہ کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے کرتے تو آج نتیجہ مختلف ہوتا۔ وزیراعظم جس طرح جہاز بھر کر سرمایہ ڈھونڈنے جاتے ہیں کبھی او آئی سی اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو بھی ساتھ بٹھا کر اقوام متحدہ میں جائیں اور کشمیر اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی آواز بنیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوٹلی آزاد کشمیر میں بڑے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں اس وقت تک امن کے قیام کی ضمانت نہیں دی جاسکتی جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا، پاکستان اور بھارت کے درمیان اصل تنازعہ کشمیر کا مسئلہ ہے، جسے حل کئے بغیر تعلقات کی بحالی کے مصنوعی اقدامات سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ختم نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی قومی ایجنڈا ہے جس سے انحراف کرنے والے کو قوم ایک لمحہ کیلئے برداشت نہیں کرے گی اس لئے حکمرانون کو چاہئے کہ آلو پیاز ٹماٹر کی تجارت اور فنکاروں اور اداکاروں کے طائفوں اور کرکٹ ڈپلومیسی کی باتیں چھوڑ کر سنجیدگی سے اس مسئلہ کے حل کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ برطانیہ اور بھارت پر الزام لگانے سے پہلے ہمارے عوام کو بھی اپنے گریبانوں میں جھانکنا چاہئے کہ انہوں نے آج تک اپنے مظلوم کشمیری بہن بھائیوں کی آزادی کیلئے کیا کیا، عوام نے آج تک ایسی مخلص قیادت کا انتخاب نہیں کیا جو کشمیر کی آزادی کو اپنا ہدف بناتی بلکہ ہم نے اپنی گردنوں پر ہمشیہ ایسے لوگوں کو سوار کیا جنہوں نے پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرنے کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کو پروان چڑھایا اور قومی دولت کو لوٹ کر بیرونی بنکوںمیں جمع کروایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے چالیس ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے سے مہنگائی کا نیا سیلاب آئے گا۔
سراج الحق