پنجاب: بلدیاتی الیکشن کے تیسرے مرحلے میں کالعدم تنظیموں کے حمایت یافتہ 650 امیدوار کامیاب
لاہور (جواد آر اعوان/ نیشن رپورٹ) جنوبی اور شمالی پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں کالعدم تنظیموں کے حمایت یافتہ 650 سے زائد افراد مقامی حکومتوں کا حصہ بن گئے۔ ذرائع نے ”دی نیشن“ کو بتایا حکومت کی جانب سے ریاست مخالف کاموں میں بالواسطہ یا براہ راست ملوث ہونیوالی 200 تنظیموں پر پابندی عائد کی جن میں دہشت گرد قرار دیئے گئے 60 گروپ بھی شامل ہیں۔ ان گروپوں نے بعض مقامات پر بڑی پارٹیوں کو سپورٹ بھی کیا ہے۔ ان تنظیموں نے الیکشن کے دوران ڈیرہ غازیخان، لیہ، مظفر گڑھ، بہاولپور اور رحیم یار خان میں اپنی موجودگی کا اظہار کیا ہے۔ شمالی پنجاب میں جھنگ، راولپنڈی اور وسطی پنجاب کے علاوہ سیالکوٹ میں ان گروپوں کے حمایت یافتہ افراد نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیموں کے حمایت یافتہ تمام امیدواروں نے آزاد حیثیت سے کامیابی حاصل کی ہے۔ ان امیدواروں میں 45 یو سی چیئرمین شامل ہیں، باقی جنرل ارکان ہے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے ان افراد کو چنا گیا جن کا تنظیم کے فعال یا غیر فعال رکن کے طور پر ریکارڈ نہیں تھا واضح رہے پنجاب کے 12 اضلاع میں ہونیوالے بلدیاتی الیکشن میں 37 ہزار سے زائد امیدوار حصہ لے رہے تھے، یو سی چیئرمین کیلئے لڑنے والوں کی تعداد 5251 تھی۔
بلدیاتی الیکشن/ کالعدم تنظیمیں