شام :امریکی اتحادیوں کی بمباری داعش کے 32 جنگجوہلاک
بیروت، واشنگٹن (اے پی پی، اے ایف پی، این این آئی) شام کے علاقے رقہ میں امریکی اتحادیوں کی بمباری سے داعش کے 32جنگجو ہلاک اور 40سے زائد زخمی ہوگئے ادھر امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے شام میں احسن مذاکرات رواں ماہ نیو یارک میں ہوں گے، امریکی عہدیدار نے کہا ہے روس سے کشیدگی ختم ہونے کے بعد داعش پر حملے مزید تیز کئے جائیں گے، کشیدگی کم کرنے کیلئے وقت درکار ہے، رپورٹ کے مطابق ترکی میں 2لاکھ سے زائد شامی مہاجرین کم اجرت پر کام کرنے پر مجبور ہیں، 2 مزدوروں کی یومیہ اجرت 870 ڈالر ہے۔ فرانس کے وزیر خارجہ نے کہا عبوری سیٹ اپ کیلئے اسد کی اقتدار سے علیحدگی ضروری نہیں۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہاہے کہ شامی صدر بشارالاسد کی قسمت کا فیصلہ صرف شامی عوام ہی کرسکتے ہیں اور یہ ایران کے لیے سرخ لکیر ہے،آیت اللہ خامنہ ای نے کہاکہ بشارالاسد ایران کے لیے سْرخ لکیر ہیں کیونکہ انھیں شامی عوام نے صدر منتخب کیا تھاشامی عوام ہی کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنا چاہیے اور شام کی سرحدوں سے باہر کسی کو بھی شامی عوام کے لیے کسی کو منتخب کرنے کا حق حاصل نہیں ہے،انھوں نے مزید کہا کہ ایران روس اور ترکی کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے کوششیں کرے گا۔خطے میں کشیدگی کو بڑھاوا دینے کا کچھ فائدہ نہیں ہوگا۔ہم کسی بھی فریق کی طرف داری نہیں کرنی چاہیے اور ان دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا ہماری ذمے داری ہے۔ ادھر بشار الاسد نے برطانوی حملوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا اس کے سبب دہشت گردی بڑھے گی، ایک انٹرویو میں کہا داعش پر حملے نقصان دہ ہیں اور دہشت گردی کینسر کی طرح ہے جسے ہٹایا نہ جائے تو یہ پورے جسم میں پھیل جاتا ہے، فضائی حملوں سے داعش کو شکست نہیں دی جاسکتی، زمینی آپریشن ضروری ہے۔ ادھر اطالوی وزیراعظم میتو رینزی نے کہا شام میں داعش کیخلاف فضائی حملوں میں شرکت نہیں کرینگے، کوئی اور حکمت عملی اپنائی جائے، ایسی کارروائیوں سے خطے میں انتشار پھیلے گا، ہم دہشتگردی کا خاتمہ چاہتے ہیں، لیبیا کے حوالے سے سرکوزی کا فیصلہ درست نہیں تھا۔