اقتصادی رابطہ کمیٹی نے31 مارچ تک5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دیدی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 31 مارچ 2016ء تک 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دیدی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں شوگر ملز مالکان کیلئے 7 ارب روپے کی ایکسپورٹ سبسڈی کی منظوری دی گئی۔ ای سی سی نے 5 لاکھ ٹن چینی کی برآمد پر فی کلو 13 روپے سبسڈی دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جولائی سے نومبر تک افراط زر کی اوسط شرح 1.86 فیصد رہی۔ بریفنگ کے دوران ای سی سی کو بتایا گیا کہ جولائی سے اکتوبر کے دوران بیرون ملک سے ترسیلات میں 5.2 فیصد اضافہ ہوا جولائی سے ستمبر کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار 3.9 فیصد بڑھ گئی۔ نجی ٹی وی نے تجزیہ کاروں کے حوالے سے کہا ہے کہ فیصلے سے بااثر شوگر مل مالکان کو 13 روپے کی ایکسپورٹ سبسڈی ملے گی۔ اجلاس میں افغانستان اور وسط ایشیائی ریاستوں کے لیے فی میٹرک ٹن چینی کی برآمدی قیمت چار سو پچاس ڈالر مقرر کر دی گئی۔ وزیر تجارت کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی ہر ماہ کے پہلے ہفتے چینی کے ذخائر اور اس کی برآمد کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد کرے گی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ شوگر مل مالکان گذشتہ سال کے کسانوں کے واجبات ادا کریں۔ ای سی سی کے اجلاس میں شرح نمو اور افراط زر کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق مارچ 2016ء تک 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملک میں چینی کے ذخائر اور قیمت کا جائزہ لیا گیا۔ ای سی سی کو بریفنگ دی گئی کہ ملک میں 13 لاکھ ٹن چینی کے ذخائر موجود ہیں۔ ملک میں 78 لاکھ ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں۔ ملک میں 13 دن کے لیے پٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ موجود ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق چینی برآمد کرنے کی منظوری کا فیصلہ شوگر ملز مالکان کے مطالبے پر کیا گیا ہے اور اس سے عام آدمی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ گذشتہ تین سال سے گنے کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے کاشتکار بری طرح متاثر ہوا ہے۔