کرپشن پاکستان نہیں ہر ملک کا مسئلہ، اس کے خلاف بہت کام کرنا باقی ہے: چیئرمین نیب
لاہور ( این این آئی) چیئرمین قومی احتساب بیورو قمر زمان چودھری نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، اگر یہ کہا جائے کہ بہت کچھ کر لیا تو میں اس سے مطمئن نہیں، ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ آئندہ برس پاکستان میں سارک ممالک کی پہلی انٹر نیشنل اینٹی کرپشن کانفرنس کے انعقاد کی کوششیں کر رہے ہیں، رواں سال کرپشن سے متعلق کل 28844درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 1131ریفرنسز کی صورت میں عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ۔ سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن ایک ایسا ناسور ہے جو کہ ہمیں اس طریقے سے لاحق ہوا ہے کہ ہماری قومی پیداوار کا ایک خاطر خواہ حصہ اس کی نذر ہو جاتا ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ لوگوں کا جو اپنا پیسہ ہے جو ان کے ٹیکسز سے آیا ہوا ہے اس کے تحت ان کے لئے جو خدمات سرانجام دینی چاہئیں وہ پوری طرح ان پر خرچ نہیں ہوتا ۔ آج جو ملک و قوم کے دگرگوں حالات اور لامتناہی تکالیف کرپشن ہی کی وجہ سے ہیں۔ اس وقت اگر دہشت گردی کے بعد پاکستان کا کوئی بنیادی مسئلہ جو سر فہرست ہے وہ کرپشن کا ناسور ہے۔ اس کیلئے پوری قوم چاہتی ہے کہ جو ادارے ہیں جنہیں ذمہ داری دی گئی ہیں وہ اپنا اپنا کام کریں۔ نیب کی کارکردگی میں بہتری کے لئے عمومی طور پر اصلاحات جاری ہیں ۔ ہم نے پوری آپریشنل میتھاڈیالوجی کو ری ڈویلپ کیا ہے اور اس کیلئے باقاعدہ مشق کی گئی ہے۔ درخواست نمٹانے کیلئے وقت مقرر کیا ہے۔ نیب میں گریڈ 16،17اور 18کے لئے 120 آسامیاں پر کرنا تھیں جس کے لئے ہمیں 41ہزار درخواستیں موصول ہوئیں۔ کرپشن کے خلاف آگاہی کے لئے وسیع پیمانے پر مہم چلائی گئی ہے اور ہم نے اس میں عوام کو شامل کیا ہے۔ اس کے لئے نوجوان نسل کو آگے لا رہے ہیں۔ نیب صرف دوسروں کا ہی احتساب نہیں کرتا بلکہ اپنے ادارے کے احتساب کے لئے بھی انٹرنل اکائونٹبیلٹی مینجمنٹ پراسس شروع کیا گیا ہے۔ اب تک اس تناظر میں آٹھ مقدمے درج ہو چکے ہیں، ڈسپلن کے معاملے میں 30سے زائد مقدمے ہوئے ہیں۔ کرپشن صرف پاکستان نہیں بلکہ ہر ملک کا مسئلہ ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں چودھری قمر زمان نے کہا کہ بدعنوان عناصر سے اب تک 265 ارب روپے ریکوری کی۔ نیب میں بددیانت اور غفلت برتنے والے افسروں کیخلاف کارروائی جاری ہے۔