تاشفین ملک ملتان کے مدرسہ میں زیر تعلیم رہیں غیر ملکی میڈیا: تھوڑا عرصہ قرآن کلاسز لیں: الھدی انسٹیٹوٹ
ملتان/ کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار خصوصی+ نامہ نگار+ این این آئی) ملتان میں قائم الہدیٰ انسٹیٹیوٹ کے ذرائع نے غیرملکی میڈیا کی اس خبر کی تردید کی ہے کہ تاشفین ملک انسٹیٹوٹ کی باقاعدہ طالبہ رہی ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ تاشفین کچھ عرصہ تک انسٹیٹوٹ میں قرآن کلاسز میں شریک رہی۔ انسٹیٹیوٹ کے ریکارڈ کے مطابق مبینہ طور پر اسکا نام کبھی بطور طالبہ کے شامل نہیں رہا۔ تاہم غیرملکی میڈیا کے ارکان ملتان اور ضلع لیہ کے قصبہ کروڑ لعل عیسن میں معلومات حاصل کرتے پائے گئے ہیں۔کروڑ لعل عیسن سے نامہ نگار کے مطابق تاشفین ملک کے بارے کروڑ لعل عیسن میں انٹرنیشنل میڈیا کی بڑی تعداد یہاں منڈلا رہی ہے جبکہ حساس اداروں کے اہلکار بھی تاشفین اور انکے والد گلزار ملک کے بارے میں معلومات حاصل کرنے انکے آبائی گھر پہنچے۔ گلزار ملک کے سوتیلے بھائی جاوید ربانی، پھوپھی حفصہ بتول گھر چھوڑ کر چلے گئے ہیں، انکے گھر کے قریب واقع کلینک کے ڈاکٹر احسان الہٰی جنرل سیکرٹری انجمن تاجران کروڑ نے میڈیا کو بتایا کہ گلزار ملک کے سوتیلے بھائی جاوید ربانی انتہائی شریف النفس شخص ہیں اور محکمہ ایجوکیشن میں کلرک ہیں۔ ڈاکٹر احسان الہیٰ نے کہا کہ گلزار ملک کو بازارمیں کوئی نہیں پہچانتا، انکے ایک بھائی انوار ملک ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر ہیں اور لیہ میں ہی رہائش پذیر ہیں ،گلزار ملک کے چچا زاد بھائی 81 سالہ حاجی محمد عبد السمیع نے بتایا کہ گلزار ملک تقریباً 35 سال قبل کروڑ چھوڑ کر اپنے سسرال وہوا ضلع ڈیرہ غازیخان چلاگیا تھا۔ گلزار ملک کے والد غلام نبی کاانتقال ہوا تو گلزار ملک اپنے والد کے جنازہ میں شریک نہ ہوا اور بعد میں کچھ عرصہ بعد اسکی والدہ کا انتقال ہوا۔ گلزار ملک اپنی والدہ کے جنازہ میں بھی شریک نہ ہوا جبکہ ہمیں تو اسکے بچوں کے بارے بھی علم نہیں کہ اسکے بیٹے بیٹیاں کتنی ہیں۔ گھر کے قریب بیکری کے مالک ارشاد حسین نے بتایا کہ گزشتہ بارہ سال سے میری یہاں بیکری ہے میں نے تاشفین یا گلزار نامی شخص کو کروڑ میں کبھی نہیں دیکھا، پہلی مرتبہ نام سنا ہے جبکہ انکے سوتیلے بھائی جاوید ربانی کو میں جانتاہوں۔ تاہم تاشفین کے بہاء الدین زکریا یونیورسٹی کی طالبہ ہونے کی تصدیق کی گئی ہے اور یہ بھی پتہ چلا ہے کہ تاشفین یونیورسٹی میں قیام کے دوران برقع پہنتی تھی۔ تاشفین ملک کے قریبی رشتہ دار سابق صوبائی وزیر زراعت احمد علی اولکھ نے بتایا کہ تاشفین ملک کروڑ لعل عیسن میں پیدا ہوئی مگر 1989ء میں یہ لوگ سعودی عرب چلے گئے۔ اس کے بعد ہمارا ان سے کوئی رابطہ نہیں رہا۔ تاشفین ملک کے آبائی گھر کروڑ لعل عیسن کا قانون نافذ کرنے والے اور خفیہ اداروں نے گھیرائو کیا۔ سوتیلے چچا ،پھوپھی اور سوتیلی والدہ گھر چھوڑ کر غائب ہو گئے، علاقہ میں خوف کی فضاء ہے۔ سپورٹس افسر تحصیل لیہ ملک انوار احمدکا ٹیلی فون بھی بند ہے۔ دوسری جانب اے ایف پی کے مطابق تاشفین ملک کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ پاکستان میں خواتین کے ایک ہائی پروفائل مدرسے الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم رہیںغیر ملکی میڈیا نے ایک خاتون استاد کے حوالے سے بتایا کہ 29 سالہ تاشفین ملک نے ملتان میں الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کی مذکورہ استاد جس نے اپنا نام مقدس بتایا کا کہنا تھا کہ الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ کے امریکہ، متحدہ عرب امارات، بھارت اور برطانیہ میں بھی دفاتر موجود ہیں یہ اْن خواتین کو تعلیمی سہولیات فراہم کرتا ہے جو اسلام کے قریب آنے کی خواہش رکھتی ہوں.مقدس نے بتایا کہ کورس 2 سال کا تھا لیکن تاشفین نے اسے مکمل نہیں کیا۔ وہ ایک اچھی لڑکی تھی، مجھے نہیں معلوم انھوں نے کیوں انسٹی ٹیوٹ چھوڑا اور ان کے ساتھ کیا ہواتاہم مذکورہ استاد نے یہ نہیں بتایا کہ تاشفین نے انسٹی ٹیوٹ میں کب داخلہ لیا۔ ملتان کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں ان کے ساتھی طلباء کے مطابق تاشفین نے یونیورسٹی ختم ہونے کے بعد وہاں داخلہ لیا ٗیونیورسٹی میں وہ 2007 سے 2013 تک زیر تعلیم رہیںغیر ملکی میڈیا کے مطابق اکیڈمی انتظامیہ کی ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ وہ نہ تو تاشفین کے یہاں زیر تعلیم رہنے کی تصدیق کرسکتی ہیں نہ ہی تردید وہ اس معاملے پر مینیجمنٹ سے بات کریں گی تاہم انہوںنے کہاکہ کیلیفورنیا کے واقعے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہم طالب علموں کے ذاتی اقدامات کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق جب سکیورٹی ادارے تاشفین کے آبائی گھر پر پہنچے تو مکان پر تالے لگے تھے اور یہاں کے رہائشی تاشفین کے والد ملک گلزار کے سوتیلے بھائی ملک جاوید ربانی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ نامعلوم مقام پر منتقل ہوگئے ہیں۔ تاہم ان کے گھر کے باہر قانون نافد کرنے والے اداروں کے اہلکار 24 گھنٹے پہرا دے رہے ہیں۔دریں اثنا رضوان فاروق کے والد کا کہنا ہے کہ رضوان داعش سے متاثر تھا۔ وہ دوستوں کے ساتھ پارٹی پربھی نہیں جاتا تھا۔ اس کے بیرون ملک دہشت گردوں سے رابطوں کاعلم نہیں۔ اطالوی اخبارسے گفتگو میں رضوان فاروق کے والد فاروق کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کو داعش کے نظریات سے اتفاق تھا۔ فاروق نے بتایا کہ ایک بار اس نے اس کے پاس پستول دیکھی تھی اور سخت غصے کا اظہار کیا تھا۔ سید فاروق کے مطابق انہیں رضوان فاروق کے بیرون ممالک دہشت گردوں سے رابطوں کا علم نہیں۔ایف بی آئی حکام نے کہا ہے کہ کیلی فورنیا حملے کے دونوں ملزم کچھ عرصہ پہلے انتہا پسندی کا شکار ہوئے، خود کش حملہ کے شواہد نہیں ملے حملے میں 5بندوقیں استعمال کی گئیں حملہ آور وں کے گھر سے برآمد مواد کو بم بنانے میں استعمال کیا جا سکتا تھا شواہد ملے ہیں کہ ملزموں کے ٹارگٹ کو نشانہ بنانے کی مشقیں کی تھیں۔