• news

ہارٹ آف ایشیا کانفرنس، سشما سوراج آج، اشرف غنی کل اسلام آباد پہنچیں گے: سرتاج عزیز

اسلام آباد (ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور افغانستان کے زیر اہتمام دو روزہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں چین، امریکہ، روس ، ترکی، ایران سمیت 27 ملکوں کے سینئر نمائند گان شرکت کریں گے ۔ذرائع کے مطابق آج افغانستان میں قیام امن اور اقتصادی ترقی کے لیے اسلام آباد میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس ہو گی۔ کانفرنس سے افتتاحی خطاب وزیراعظم نواز شریف کریں گے۔ دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی وزارتی اجلاس کا افتتاح کریں گے۔ 14 ممالک کے حکام وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ دس ممالک کے وزرائے خارجہ نے اجلاس میں شرکت کی تصدیق کردی ہے۔ پاکستان 9 دسمبر کو ہارٹ آف ایشیا وزارتی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے بعد افغان امن مذاکرات شروع ہونے کا امکان ہے۔ وقت نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان بات چیت جلد شروع ہو سکتی ہے۔ طالبان نے افغان مصالحتی عمل کی کامیابی کیلئے نقطہ نظر واضح کردیا۔ افغان طالبان کا کہنا ہے کہ بات چیت کیلئے تیارہیں۔ اسلامی آئین، غیرملکی قبضے کے خاتمے کی شرائط پر مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ کامیابی کیلئے اعتماد سازی کے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ بات چیت کیلئے چین اور پاکستان سے وفود نے رابطہ کیا ہے امریکہ سے بھی کچھ سفارتکاروں نے رابطہ کیا ہے۔ غیر ملکی وفود کو اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا ہے۔ چین نے بنکاک میں پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیلئے یہ بات باعث خوشی ہے کہ دونوں ملکوں نے اپنے تعلقات بہتر بنانے کیلئے مذاکراتی عمل دوبارہ شروع کردیا ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ بنکاک میں بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول اور پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ کے درمیان ملاقات حوصلہ افزا ہے، پاکستان اور بھارت کا دوست اور ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے چین اس پیشرفت کا خیر مقدم کرتا ہے، ہم دونوں ملکوں کی اس حوالے سے کوششوں کو سراہتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ علاقائی استحکام اور ترقی کیلئے دونوں ممالک اس پیشرفت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے چھ رکن ملکوں کے سربراہان کا اجلاس صوبہ ہنان کے شہر جنگژو میں ہوگا۔افغانستان کے صدر اشرف غنی اور وزیر اعظم نواز شریف کے درمیان کل دو طرفہ ملاقات ہو گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق دونوں سربراہان کی ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلو اور بطور خاص افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کے موجوع پر بات چیت کی جائے گی۔
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے دورہ پاکستان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سشما سوراج ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کیلئے آج اسلام آباد پہنچیں گی۔ ان سے کانفرنس کی سائید لائن پر میری ملاقات ہو گی جس میں پاکستان بھارت جامع مذاکرات کی بحالی پر بات ہوگی۔ بھارتی وزیر خارجہ وزیر اعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کریں گی۔ افغان صدر اشرف غنی کل پاکستان پہنچیں گے۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ جمود کا شکار پاکستان، بھارت تعلقات کے ڈیڈ لاک میں کچھ حد تک کمی آئی ہے، ڈیڈ لاک میں بریک تھرو ہوا ہے۔ سشما سوراج کے دورہ پاکستان میں جامع مذاکرات کی بحالی سے متعلق کچھ کہنا قبل ازوقت ہے کہ وہ کب شروع ہوں گے۔ سشما سوراج وزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کریں گی۔ بھارتی وزیر خارجہ کے دورے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے پیرس میں بھارتی ہم منصب نریندرمودی سے سشما سوراج کی کانفرنس میں شرکت پربات کی تھی جب کہ بھارتی وزیراعظم نے پہلے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات پر زور دیا جس کی روشنی میں دونوں ممالک کے مشیرسلامتی کی ملاقات بنکاک میں ہوئی اوریہ بھی طے پایا کہ سیکرٹری خارجہ بھی اس ملاقات میں موجود ہوں گے۔ کرکٹ سیریز کے بارے میں بھی ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ مشیروں کی ملاقات میں کرکٹ سیریز پر بات نہیں ہوئی تاہم امید ہے کہ بھارتی بورڈ جلد کوئی جواب دے دے گا۔ افغان صدر اشرف غنی بھی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ ان کی بھی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات ہو گی، افغان صدر سے افغان مفاہمتی عمل پر بات ہوگی۔ پاکستان کیلیفورنیا کے واقعہ کی مذمت کرتا ہے اگر واقعہ سے متعلق امریکہ رابطہ کرے گا تو بھرپور تعاون کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سشما سوراج کا آنا اچھی ابتداء ہے پاکستان بھارت مذاکرات میں ڈیڈ لاک کسی حد تک ختم ہوا۔ سشما سوراج سے مذاکرات کی بحالی پر بات ہوگی۔ جامع مذاکراتی عمل کی بحالی پر بات کرنا قابل از وقت ہے اشرف غنی سے ملاقات میں مفاہمتی عمل پر بات ہوگی۔ پاکستان بھارت مذاکرات میں کشمیر سمیت تمام تصیفہ طلب امور پر بات ہوگی ملاقات میں مثبت نتائج کی توقع ہے تاہم نتائج پر بات کرنا قبل از وقت ہے کرکٹ ڈپلومیسی پر بات پی سی بی کا کام ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ کی سیاسی قیادت سے بھی ملاقاتیں ہونگی۔ بنکاک میں پاکستان، بھارت سلامتی مشیروں کی ملاقات نریندرا مودی کی تجویز پر ہوئی تھی۔ سشماسوراج سے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی پر بات ہوگی۔البتہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ دو طرفہ مذاکرات کس طریقے سے اور کن امور پر شروع ہوں گے۔ بھارتی وزیر خارجہ کی آمد ’ایک اچھی پیشرفت ہے اور باہمی رابطوں میں ڈیڈ لاک قدرے ختم ہوا ہے۔ نواز شریف نے پیرس میں ہونے والی ملاقات میں انھیں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں سشما سوراج کو بھیجنے کی دعوت دی ، مودی کا اصرار تھا کہ پہلے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات ہونی چاہئے چنانچہ طے پایا کہ قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات پہلے ہو گی تاہم دونوں ممالک کے سیکرٹری خارجہ بھی ملاقات میں موجود ہوں گے تاکہ کشمیر سمیت دہشت گردی کے علاوہ دیگر معاملات بھی بات ہو۔ پاکستان، بھارت کرکٹ پر سلامتی مشیروں کی ملاقات کے دوران بات نہیں ہوئی ۔ افغان طالبان سے مذاکرات کے بغیر افغانستان میں امن ممکن نہیں اس لیے اشرف غنی کے ساتھ ملاقاتوں میں مفاہمتی عمل کی بحالی پر بات ہوگی۔ کیلی فورنیا میں فائرنگ کے واقعے پر افسوس ہے اگر امریکہ نے اس حوالے سے رابطہ کیا تو تعاون کیا جائے گا۔ قبل ازیں انھوں نے رورل ڈویلپمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں غربت کا خاتمہ بڑا چیلنج ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لئے شہر اور دیہات کے مابین رابطوں کو فروغ دینے اور کسانوں کو ان کی پیدا وار کا معقول معاوضہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ، کانفرنس سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرمین اور وزیر مملکت ماروی میمن سیمت بھارت ، افغانستان اور تاجکستان کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا ۔

ای پیپر-دی نیشن