متحدہ اپوزیشن کے قیام پر اصولی اتفاق کے باوجود کوئی پیشرفت نہ ہوسکی
اسلام آباد (محمد نواز رضا/وقائع نگار خصوصی) پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں متحدہ اپوزیشن کے قیام پر اصولی اتفاق رائے کے باوجود کوئی پیش رفت نہ ہوئی۔ پیر کی شام اپوزیشن جماعتوں کا مکمل بائیکاٹ بھی نہ ہوسکا۔ جماعت اسلامی نے اپوزیشن جماعتوں کے ارکان 40ارب روپے کے نئے ٹیکسوں اور پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف واک آ¶ٹ کیا تاہم جماعت اسلامی علامتی واک آ¶ٹ کے بعد ایوان میں واپس آگئی۔قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے طلب کردہ اجلاس میں اپوزیشن کی 7جماعتوں میں سے صرف 3جماعتوں پیپلز پارٹی‘ تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے رہنما¶ں نے شرکت کی۔ اجلاس میں شیریں مزاری‘ غلام سرور خان اور شیخ رشید احمد نے اپنی اپنی جماعتوں کی نمائندگی کی۔جماعت اسلامی ایم کیو ایم‘ عوامی نیشنل پارٹی اور قومی وطن پارٹی کے کسی رکن نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔تحریک انصاف اپوزیشن لیڈر کی قیادت قبول کرنے کے لئے تیار نہیں جبکہ ایم کیو ایم تحریک انصاف کے ساتھ بیٹھنے کے لئے تیار نہیں۔ تحریک انصاف اپوزیشن کا کاکس جسے ایک کلب کی صورت حاصل ہو قائم کرنا چاہتی ہے جس کے باعث اس بارے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
متحدہ اپوزیشن