کرنسی سمگلنگ کیس: ماڈل ایان نے فرد جرم کے حکم کو ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
راولپنڈی (ایجنسیاں) ماڈل ایان علی کیس میں کسٹم حکام کی جانب سے دس گواہوں کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔ آئندہ سماعت پر گواہوں کے بیان قلمبند ہوں گے جس پر مزید کارروائی ہو گی جبکہ ایان علی کی جانب سے فرد جرم کے حکم کو بھی ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔ گزشتہ روز ماڈل ایان علی کے خلاف کسٹم عدالت کے جج رانا آفتاب احمد نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ماڈل ایان علی اپنے وکلاکے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ کسٹم پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت میں کیس کے دس گواہان بھی عدالت میں پیش کیے گئے۔ سماعت کے دوران ملزمہ کی وکیل شائستہ وہاب نے بتایا کہ سینئر وکلاءہائی کورٹ بار کے الیکشن کے حوالے سے مصروف ہیں جبکہ عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کے حوالے سے ہائی کورٹ میں فیصلے کو چیلنج کردیا ہے لہٰذا کیس کی سماعت 21 دسمبر تک ملتوی کی جائے جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ بار الیکشن مہم کے ساتھ ساتھ پروفیشنل کام پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ ایان علی کے وکلاءکی جانب سے جائے وقوعہ کا نقشہ طلب کرنے کی درخواست دائر کی گئی جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ سکیورٹی نقطہ نظر سے ائیر پورٹ کا نقشہ پیش کرنا مناسب نہیں جبکہ کسٹم کے پراسیکیوٹر امین فروش کی جانب سے دس گواہان کو پیش کیا گیا۔درےں اثناء اسلام آباد ہائی کورٹ مےں ماڈل ایان علی کو پاسپورٹ حوالگی کے راولپنڈی کسٹم عدالت کے حکم کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی ہے ۔ منگل کے روز وفاق کی جانب سے کسٹم نے اپنے وکیل عبدالوحید مروت کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں پاسپورٹ اہم شہادتی ثبوت ہے ، اس بات کا خدشہ ہے کہ ایان علی بیرون ملک فرار ہو سکتی ہیں ، جس کے بعد ان کی وطن واپسی ناممکن ہے ۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت راولپنڈی کسٹم عدالت کے ماڈل ایان علی کے پاسپورٹ حوالگی کے فیصلہ کو معطل کرنے کا حکم جاری کرے ۔
اےان علی