محکمہ انسداد دہشت گردی کے چالان جمع نہ کرانے پر حکومت اور فوج کیخلاف مواد تقسیم کرنیوالے کی ضمانت منظور
لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے محکمہ انسداد دہشت گردی کی طرف سے چالان جمع نہ کروانے کی بنیاد پر حکومت اور فوج کیخلاف نفرت انگیز مواد کی تقسیم میں ملوث ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیدیا۔ جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ملزم ا متیاز ظفر ملک کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ محکمہ سی ٹی ڈی نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملزم کو مئی میں جوہر ٹاو¿ن سے گرفتار کرتے ہوئے فوج اور حکومت کیخلاف نفرت انگیز مواد کی تقسیم کا مقدمہ درج کیا تاہم سی ٹی ڈی کے پاس کوئی ثبوت اور گواہ موجود نہیں، لہذا ملزم کی ضمانت منظور کی جائے، عدالتی استفسار پر تفتیشی افسر نے بنچ کو بتایا کہ مقدمے میں ابھی تک چالان جمع نہیں کرایا جا سکا کیونکہ تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت قائم عدالت نے ابھی کام ہی شروع نہیں کیا، ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل اسجد جاوید گھرال نے موقف اختیار کیا کہ ملزم سے نفرت انگیز مواد برآمد ہوا ہے اور ملزم رنگے ہاتھوں گرفتار ہوا۔
ضمانت