• news

قصور ویڈیو سکینڈل: خصوصی عدالت نے 10 ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے قصور ویڈیو سکینڈل کے 10 ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔ خصوصی عدالت کے جج چوہدری محمد الیاس نے سماعت کی۔ سلیم اختر شیرازی، تنزیل الرحمن، علی مجید، فیضان مجید، عثمان خالد، حسیم عامر، علیم آصف، وسیم عابد، نسیم شہزاد اور عتیق الرحمن پر فرد جرم عائد کی گئی۔ ملزموں نے صحت جرم سے انکار کر دیا ہے۔ ملزموں پر زیادتی، بلیک میلنگ اور بھتہ خوری کے الزامات ہیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کا بھی حکم جاری کیا۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں پندرہ افراد کو قصور وار ٹھہرایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزموں کو مقامی ایم پی اے کی حمایت حاصل رہی۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ملزم نہ صرف بچوں سے زیادتی کر کے ان کی ویڈیو بناتے بلکہ خواتین کی ویڈیو بنا کر انہیں بھی بلیک میل کرتے ملزم حسیم عامر گینگ کا سربراہ تھا جو ساتھیوں سے مل کر کئی سالوں سے اس قبیح فعل کے مرتکب ہو رہے تھے۔ بلیک میلنگ کا جو سلسلہ دو ہزار نو سے شروع ہوا وہ دو ہزار پندرہ میں ملزموں کے پکڑے جانے تک جاری تھا اس عرصہ میں ویڈیوزکے ذریعے متاثرین کو بلیک میل کر کے ملزموں نے لاکھوں روپے بھی ہتھیائے۔
دس ملزم

ای پیپر-دی نیشن