مٹی چوری: مرضی کی رپورٹ نہ بنانے پر ڈویژنل فارسٹ افسر کو تبدیل کر دیا گیا
لاہور (چودھری اشرف) چونگ جنگل شرقپور سب ڈویژن سے کروڑوں روپے مالیت کی مٹی چوری کی رپورٹ اعلیٰ افسروں کی منشا کے مطابق نہ دینے پر ڈویژنل فارسٹ آفیسر کامران بابر کو تبدیل کر دیا گیا، ان کی جگہ ایک آفیسر کو تعینات کیا گیا ہے جس کے خلاف سابق سیکرٹری جنگلات نے محکمہ اینٹی کرپشن کو مقدمہ درج کرنے کی سفارش کر رکھی ہے۔ نوائے وقت نے گزشتہ دنوں چونگ جنگل شرقپور سب ڈویژن کی سرکاری جگہ سے 18 کروڑ روپے مالیت کی مٹی نکال کر پرائیویٹ لوگوں کو فروخت کرنے کی رپورٹ شائع کی تھی۔ اس حوالے سے مزید دستاویزی ثبوت ملے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مذکورہ جنگل سے 4 ہزار سے زائد شیشم کے درخت جن کی مالیت کروڑوں روپے ہے صفحہ ہستی سے ختم کر کے 10 فٹ گہرائی میں مٹی نکالنے کی اعلیٰ حکام کو رپورٹ کی ہے، مٹی کی مالیت کو 4 کروڑ 38 لاکھ روپے ظاہر کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اصل حقیقت کے مطابق مذکورہ جگہ سے 15 سے 20 فٹ گہرائی میں مٹی نکالی گئی جس کی مالیت 10 کروڑ روپے بنتی ہے۔ اعلیٰ حکام نے ملی بھگت سے 4 کروڑ روپے کی رپورٹ تیار کی۔ خبر کی اشاعت کے بعد چونگ جنگل کے بلاک افیسر کی رپورٹ تیار کی گئی جس کے مطابق کمپارٹمنٹ نمبر 9 کے سرکاری رجسٹر کے مطابق درختوں کی تعداد 482 ریکارڈ میں موجود ہے جبکہ موقع پر ایک بھی درخت نہیں۔ کمپارٹمنٹ نمبر 10 میں ریکارڈ کے مطابق درختوں کی تعداد 2 ہزار 250 ہے جبکہ ایک درخت موقع پر نہیں۔ کمپارٹمنٹ نمبر 11 جن میں درختوں کی تعداد 870 ریکارڈ میں موجود ہے جبکہ مجوقع پر صرف پانچ سے چھ درخت ہیں۔ رپورٹ میں کمپارٹمنٹ نمبر 8، 12 ، 17 اور 18 میں درختوں کی تعداد کو رپورٹ کا حصہ ہی نہیں بنایا گیا، ان کمپارٹمنٹ میں بھی ہزاروں درخت رجسٹرڈ ہیں جبکہ موقع پر بھی درخت نام کی کوئی چیز نہیں۔ اعلیٰ حکام کو دی جانے والی رپورٹ کے مطابق کمپارٹمنٹ نمبر 9 اور 10 کی 436 ایکڑ زمین سے پلانٹیشن ختم کر کے اس زمین کو پرائیویٹ لوگوں کو کاشت کے لیے ٹھیکہ پر دے رکھی ہے اور رقم سرکاری خزانے میں جمع کرانے کی بجائے ناظم اعلیٰ جنگلات لاہور کی ملی بھگت سے ہڑپ کر لی گئی۔ اعلیٰ حکام کو بھوائی جانے والی ایک اور رپورٹ میں بھچوکی جنگل کی بیٹ نمبر 1، 2 ، 3 اور 5 کی 115 ایکڑ رقبہ سے 80 فیصد کیکر کے درخت ختم ہو گئے ہیں اور وہاب بھی پرائیویٹ لوگوں نے اعلیٰ حکام کی ملی بھگت سے اپنی فصلیں کاشت کر رکھی ہیں۔ چونگ جنگل میں نئے تعینات ڈویژنل فارسٹ آفیسر قاضی خالد سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس ایشو پر میرا کوئی موقف نہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ افسر کے خلاف بہاولنگر میں بوگس تنخواہوں کی مد میں 4 کروڑ 62 لاکھ روپے کی خورد برد پر سابق سیکرٹری جنگلات نے محکمہ اینٹی کرپشن کو تحقیقات کر کے مقدمہ درج کرنے کی سفارش کر رکھی ہے۔ دوسری جانب کنزرویٹر لاہور سرکل مہر یوسف سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ بلاک آفیسر ذوالفقار، گارڈ اشرف اور امانت کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ جلد رپورٹ اعلیٰ افسران کو بھجوا دوں گا۔ چونگ جنگل سے ختم کیے جانے والے درختوں کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں دفتر ریکارڈ کے بارے میں تفصیلات نہیں بتا سکتا۔
فارسٹ افسر تبدیل