مری معاہدہ پر عملدرآمد‘ وزیراعظم نے مسلم لیگ بلوچستان کو تقسیم ہونے سے بچا لیا
اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے ”معاہدہ مری“ پر عملدرآمد کے حق میں فیصلہ دے کر بلوچستان میں مسلم لیگ ن کو منقسم ہونے سے بچا لیا ہے۔ معاہدہ مری کا جائزہ لینے والی کمیٹی نے معاہدہ کی روح کے مطابق عمل نہ ہونے کے مضمرات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا تھا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان معاہدہ مری پر عملدرآمد کے سب سے بڑے حامی ہیں۔ انہوں نے مسلم لیگی ارکان میں پائی جانے والی بے چینی سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم کو اس بات کا علم ہو گیا کہ اگر معاہدہ مری پر عملدرآمد نہ ہوا تو 8 ارکان بلوچستان اسمبلی کی جانب سے بغاوت کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں نئی حکومت مسلم لیگ ن‘ نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی پر ہی مشتمل ہو گی اس میں جمعیت علماءاسلام (ف) یا اور کسی جماعت کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ ثناءاللہ زہری کو وزیراعلیٰ بنانے کے فیصلے پر کوئٹہ میں مسلم لیگی کارکن جشن منا رہے ہیں۔ کوئٹہ میں مسلم لیگی ارکان صوبائی اسمبلی کا رات گئے اجلاس جاری رہا۔ معاہدہ مری کے مطابق وزارتوں کی تقسیم ہو گی۔ ڈاکٹر عبد المالک استعفیٰ دینے کے بعد صوبائی حکومت میں کوئی عہدہ قبول نہیں کریں گے۔ ذرائع کے مطابق مقتدر حلقوں میں ڈاکٹر عبد المالک کی گڈ گورننس اور قوم پرستوں کو مین سٹریم میں لانے کی وجہ سے نرم گوشہ پایا جاتا تھا لیکن وزیراعظم نے معاہدہ مری پر عملدرآمد کے حق میں رائے کو قبول کر کے سیاسی فیصلہ کیا جو بلوچستان میں مسلم لیگ ن کی مضبوطی کا باعث بنے گا۔
بلوچستان مسلم لیگ