• news

اسلام آباد میں تعلیمی اصلاحات پروگرام کا آغاز: پشاور میں دہشت گردی کا خاتمہ کر دیا: نوازشریف

پشاور+ اسلام آباد (بیورو رپورٹ+ نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نوازشریف نے اسلامیہ کالج پشاور کے طلباء و اساتذہ کی بہبود کیلئے 5 کروڑ روپے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کالج کے مختلف منصوبوں کیلئے ایک ارب روپے دے، تعلیم کے شعبے میں انقلاب برپا کرنا چاہتے ہیں، صوبے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کا نفاذ کریں، تعلیم پر خرچ ہونے والے اربوں روپے کا فائدہ عوام کو پہنچنا چاہیے۔ دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے فوجی جوانوں، پولیس اور انتظامیہ کو شاباش دیتا ہوں۔ اسلامیہ کالج پشاور کی صد سالہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کالج کے 100سال پورے ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہت خوش ہوں کہ اس تعلیمی ادارے کی تقریب میں شرکت کا موقع ملا، کالج سے جتنی محبت آپ کو ہے اتنا ہی پیار مجھے بھی ہے، میں ہر صورت اس تقریب میں شرکت کرنا چاہتا تھا۔ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کر رہے ہیں۔ پشاور کے حالات پہلے سے بہت بہتر ہیں، خیبر پی کے اور خصوصاً امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی۔ فوج اور پولیس بہادری سے دہشت گردوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ پاک فوج اور سیکورٹی ادارے شاباش کے مستحق ہیں۔ دو یا چار روز بعد دوبارہ پشاورآئوں گا۔ آج کا دن میں نے تعلیم کیلئے وقف کیا ہے، اسلام آباد کے تمام سکولوں کو تمام سہولتوں سے آراستہ کیا جا رہا ہے، اساتذہ کی بھرتی صرف میرٹ پر ہو گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کالج میں مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی قلمبند کئے، قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی اسی مقام پر اپنے تاثرات قلمبند کئے تھے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پشاور سے دہشت گردی کے واقعات کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ پشاور بہت تیز ہو چکا ہے۔ قائداعظم اس تاریخی درس گاہ میں 3 بار آچکے ہیں۔ وزیر اعظم کی کالج آمد پر گورنر خیبر پی کے، سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر، پروفیسر ڈاکٹر اجمل خاں اور عملہ کے ارکان موجود تھے۔ وزیراعظم کا اپنی نشستوں پر کھڑا ہو کر استقبال کیا گیا۔ دریں اثناء نواز شریف نے اسلام آباد ماڈل سکول فار گرلز پنجگراں (چک شہزاد) کو ڈگری کالج کا درجہ اور تمام تعلیمی اداروں اور کالجوں کیلئے 200بسوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ معیار کی تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک پاکستان کا ہر بچہ سکول نہیں جاتا، حکومت میعار تعلیم کا یہ حق ہر بچے تک پہنچائے گی، تعلیمی نظام میں میرٹ سسٹم کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں افسروں، اساتذہ کی ترقی کا معیار مدت ملازمت پر نہیں بلکہ سیکھنے اور سکھانے کے عمل پر ہوگا، اعلیٰ تعلیمی ادارے اور اساتذہ کسی بھی معاشرے کی ترقی کا ضامن ہوتے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار علی پور پنجگراں (چک شہزاد) میں اسلام آباد ماڈل سکول میں تعلیمی اصلاحات پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے اسلام آباد ماڈل کالج پنجگراں میں دی گئی کمپیوٹر لیب اور لائبریری سمیت تعمیرنو کا افتتاح کیا۔ کالج کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کی صاحبزادی نگران تعلیمی اصلاحاتی پروگرام مریم نواز، وزیراطلاعات و نشریات سینٹر پروزیزرشید و دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ مجھے خوشی ہوئی کہ سکول میں تعلیمی معیار بہترہو رہا ہے، اسلام آباد کے 422 سکولوں کی اپ گریڈیشن میں معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ سکولوں کیلئے نئی بسیں خریدی جائیں گی۔ اس کے علاوہ میٹرو کے روٹ کے ساتھ بسیں چلائی جائیں گی۔ وزیر اعظم نے سکول کو ڈگری کالج بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ پرنسپل کا ریٹائرمنٹ سے قبل سکول کے بچوں کو تحفہ ہے۔ تعلیم ہم سب کا حق ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ ملک کا ہر بچہ تعلیم حاصل نہیں کرسکا، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ تعلیمی اصلاحات کا آغاز اسلام آباد کے سکولوں سے شروع کیا جائے۔ سکولوں میں پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہماری اوّلین ترجیح ہے۔ مریم نواز کو تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن کے پروگرام کی نگران مقرر کر دیا گیا ہے۔ تعلیمی اصلاحاتی پروگرام کے تحت وفاقی نظامت تعلیم کے زیر انتظام 422سکولوں کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائیگا۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد نواز شریف آج ترکمانستان روانہ ہونگے۔ اپنے دورے کے دوران اشک آباد میں منعقد ہونے والی ترکمانستان کی خودمختاری کے20 ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ تقریبات میں شرکت کرینگے۔ وزیراعظم ترکمانستان، افغانستان، پاکستان، انڈیا (تاپی) گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے منعقدہ افتتاحی تقریب میں بھی شریک ہوں گے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے تعلیمی اصلاحات کے پروگرام کا آغاز کردیا جس کا مقصد اسلام آباد کے 422 سکولوں اور کالجوں میں سہولتوں کو بہتر بنانا ہے۔ اس پروگرام کے تحت تعلیمی اداروں میں سائنس اور آئی ٹی لیب، لائبریریوں، کھیل کی جگہوں اور کلاس رومز کو بہتر بنایا جائیگا۔ پہلے ماہ کے دوران وفاقی دارالحکومت کے 21 تعلیمی اداروں میں سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا جبکہ باقی تعلیمی اداروں میں ان سہولتوں کو 10 ماہ کے عرصہ میں بہتر بنایا جائیگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کمپیوٹرائزڈ نظام وفاقی دارالحکومت کے تمام تعلیمی اداروں کی نگرانی کرے گا۔ بائیومیٹرک سسٹم عملہ کی حاضری کو یقینی بنائیگا، اساتذہ کی تمام نئی تقرریاں صرف اور صرف میرٹ پر ہوں گی۔ کیڈ میں ترقیاں مہارت، کارکردگی، اہلیت اور تجربے کی بنیاد پر کی جائیں گی، تعلیمی اصلاحات کا پروگرام صوبوں کیلئے رول ماڈل کا کام کریگا۔

ای پیپر-دی نیشن