بھارت کی پہلے کمپوزٹ اور اب کمپری ہینسو ڈائیلاگ کی باتیں دھوکہ ہیں: حافظ سعید
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعة الدعوة حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارت کشمیری و بھارتی مسلمانوں کا قتل اور ظلم و تشدد چھپانے کیلئے مذاکرات کی باتیں کر رہا ہے، دنیا کو دھوکہ دینے کی خاطر خطہ میں امن کیلئے مشترکہ کوششوں کے راگ الاپے جارہے ہیں، بیرونی قوتیں پاکستان پر بھارت کو مطمئن کرنے کیلئے دباﺅ بڑھا رہی ہیں، بھارتی وزیر خارجہ کے دورہ کے دوران بلوچستان و ملک کے دیگر حصوں میں بھارتی مداخلت کا مسئلہ بھی اٹھانا چاہیے تھا۔ بھارتی کی ناراضگی کے ڈر سے مشترکہ اعلامیہ میں سمجھوتہ ایکسپریس کا ذکر نہیں کیا گیا۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے کہا کہ پہلے کمپوزٹ اور اب کمپری ہینسو ڈائیلاگ کی باتیں دھوکہ ہیں۔ آٹھ لاکھ بھارتی فوج کشمیر میں جو چاہے کرے اسے قتل و غارت گری کا حق حاصل ہے۔ اسی طرح اتحادی ممالک ہزاروں میل دور سے آکر مسلمانوں کا خون بہائیں تو وہ امن پسند ہیں لیکن اگر کشمیری و افغان مسلمان اپنی عزتوں و حقوق کے تحفظ کیلئے تحریک آزادی میں حصہ لیں تو انہیں دہشت گرد کہا جاتا ہے۔ مسلمانوں کو اپنے دفاع کا حق دینے کیلئے بھی کوئی تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں جہاں کہیں بھی مذاکرات ہوتے ہیں اس میں ایک ہی مسئلہ زیر بحث لایا جاتا ہے کہ مسلمان شدت پسند، دہشت گرد اور دنیا کیلئے بہت بڑا خطرہ ہیں۔ صلیبی، یہودی اور ہندو چاہتے ہیں کہ مسلمان غلام بن کر زندگی بسر کریں اور ان کے نوآبادیاتی اور استعماری نظام دنیا پر قائم رہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسلم حکمرانوں کی کمزوریوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ یہ کرسیوں کے لالچ میں دشمنان اسلام کے سامنے حق بات کہنے سے ڈرتے ہیں۔ پاکستانی حکمران بھی امریکہ کی ناراضگی کے خوف سے انڈیا سے بات چیت کرنے پر مجبور دکھائی دیتے ہیں۔