بھارت کو اقتصادی راہداری منصوبہ ہضم نہیں ہو رہا، سبوتاژ کرنا چاہتا ہے: ساجد میر
مرکزی امیر جمعیت اہل حدیث پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ بھارت کو اقتصادی راہداری منصوبہ ہضم نہیں ہو رہا، وہ اس منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ جامع مذاکرات پر آمادگی بھی اس سلسلے کی کڑی ہے۔ راہداری منصوبے میں مجوزہ بھارتی شمولیت پر پوری قوم کو تحفظات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دوطرفہ تعلقات ضرور سازگار ہونے چاہئیں مگر کشمیر اور راہداری کے معاملات پر کسی قسم کی مفاہمت ملکی سلامتی اور قومی مفادات کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گی۔ پاکستا ن کو بھارت کی مذاکرات کیلئے پیشرفت پر کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے غیر ملکی افواج کا انخلا ناگزیر ہے۔ افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے پاکستان کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور اس کے بغیر مذاکرات بھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔ پاکستان اور بھارت میں مذاکرات کی بحالی درست ہے مگر اس کا ون پوائنٹ ایجنڈا مسئلہ کشمیر ہی ہونا چاہیے۔ ورکنگ باونڈی اور لائن آف کنٹرول پر جاری بھارتی دہشت گردی اور اسکے پاکستان کے اندر دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونا اب ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔یہ چیزیں بھی بات چیت کا ایجنڈا ہونی چاہئیں۔
پروفیسر ساجد میر