• news

گمشدہ افراد کے لواحقین کا دھرنا‘ بازیابی کیلئے آزاد کمشن بنانے کا مطالبہ

سرینگر(اے این این ) گمشدہ افراد کے لواحقین کی تنظیم ”اے پی ڈی پی“ کے اہتمام سے پریس کالونی میں ایک احتجاجی دھرنا دیا گیا جس میںلاپتہ افراد کے اقرباءکی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔انہوں نے اپنے ہاتھوں میں بینر پلے کارڈس اور اپنے گمشدہ عزیز و اقارب کی تصاویر اٹھارکھی تھیں۔ان میں شامل بعض عمر رسیدہ خواتین نے ایک مرتبہ پھر روتے بلکتے اپنے لخت جگروں کی بازیابی کی فریاد کی اور اس سلسلے میں ایک آزادنہ کمیشن کے قیام کا مطالبہ دہرایا۔دھرنے پر بیٹھے لواحقین کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں اور ابھی بھی وہ اپنے لخت جگروں کی واپسی کا انتظار کر رہے ہیں۔انہوں نے یہ مطالبہ دہراےا کہ رےاست میں لا پتہ ہوئے 10ہزار لوگوں کی باز یابی کیلئے غےر جانبدارانہ تحقیقات عمل میں لائی جائے۔اس موقعہ پراے پی ڈی پی کی چیرپرسن پروینہ آہنگر نےصحافیوں کو بتایا کہ”اے پی ڈی پی گذشتہ25برسوں سے لاپتہ افراد کوڈھونڈنے کیلئے احتجاجی دھرنے دے رہی ہے اورپنے اس مطالبے کو دہراتی ہے کہ لاپتہ کئے گئے افراد کو بازیاب کرنے کیلئے ایک آزاد کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ کئے گئے افراد کا مسئلہ انتہائی اہم ہے لہٰذا عالمی اداروں کو اس مسئلے کی طرف توجہ دینے چاہئے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کی خاطر ٹھوس اقدام اٹھانا چاہئے۔انہوں نے کہا” ہم وہ متاثرین ہیں جن کے لخت جگرغائب کردئے گئے ہیں اور ہم تب تک اپنے لاپتہ بچوں کو تلاش کرتے رہیں گے جب تک ہم زندہ ہیں“۔انہوں نے کہا کہ ”جن خواتین کے شوہر لاپتہ کئے گئے ہیں وہ نیم بیوہ بن گئیں ہیں اور انہیں کن کن مشکلات اور مصائب کا سامنا ہے وہ بیان نہیں کیا جاسکتا ہے “۔پروینہ آہنگر نے کہا ”آج دنیا بھر میں انسانی حقوق کا دن منایا جاتا ہے مگر یہاں بھارت انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے اور 10ہزار لاپتہ کئے گئے افراد کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہے۔اس موقعے پر اکثر شرکاءکی آنکھیں نم تھیں
مقبوضہ کشمیر

ای پیپر-دی نیشن