• news

عوام کیلئے وائی فائی سروسز : اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نئی ٹیلی کمیونی کیشن پالیسی کی منظوری دیدی

اسلام آباد (اے پی پی + این این آئی) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ٹیلی کمیونی کیشنز پالیسی 2015ءکی منظوری دیدی ہے جس کا مقصد صارفین کو ٹیلی مواصلات کی یونیورسل، رعایتی اور معیاری سروسز فراہم کرنا ہے۔ یہ سروسز کھلی، مسابقتی اور بہتر انتظام کی حامل مارکیٹوں کے ذریعے فراہم کی جائیں گی۔ ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ضروری مشاورت کے بعد پالیسی کے مسودہ کو حتمی شکل دی۔ ٹیلی کمیونی کیشنز پالیسی 2015ءتمام شراکت داروں کے ساتھ بھرپور مشاورت عالمی معیارات کے مطابق تشکیل دی گئی ہے۔ اجلاس میں وزیر خزانہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ پالیسی کے نفاذ سے ٹیلی کمیونی کیشنز کا شعبہ ترقی کریگا جس سے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی پر مثبت نتائج مرتب ہوں گے۔ علم پر مبنی معاشرے کے مقصد کے حصول میں مدد ملے گی۔ نئی پالیسی کے نمایاں خدوخال میں مسابقتی فریم ورک، سپیکٹرم سٹریٹجی، سپیکٹرم شیئرنگ، سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور اوور دی ٹاپ سروسز شامل ہیں جو پرانی پالیسیوں میں موجود نہیں تھے۔ اس سے ٹیلی کام سروسز کی کارکردگی اور معیار بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ صارفین کو انتخاب کی سہولت بھی میسر ہوگی۔ نئی پالیسی کے نفاذ سے جہاں صارفین کو فائدہ ہوگا وہاں اس شعبہ میں نئی سرمایہ کاری کی بھی حوصلہ افزائی کی گئی ہے جس سے مارکیٹ میں جدید ٹیکنالوجیز متعارف ہوں گی۔ نئی پالیسی کے تحت ٹیلیفون، انٹرنیٹ، براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی اور ان سروسز سے محروم علاقوں میں ٹیلی سینٹرز کے قیام کے لئے یونیورسل سروس فنڈ کا استعمال کیا جائے گا۔ لوگوں کی ضروریات کے مدنظر خصوصی منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ پالیسی کے تحت آپریٹرز عوام کے استعمال کیلئے وائی فائی سروسز فراہم کر سکیں گے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی

ای پیپر-دی نیشن