• news

ٹریڈ آرگنائزیشن کی رجسٹریشن کے حوالے سے شکایات کا ازالہ کیا جائے: قائمہ کمیٹی تجارت

اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے ٹریڈ آرگنائیزیشنزکی رجسٹریشن کے عمل میںقانون کی خلاف ورزی کی شکا یات کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اس حوالے سے ارکان کی شکایات اعتراضات اور تحفظات کا فوری ازالہ کیا جائے اور ڈی جی ٹی او کیخلاف ایکشن لیں اور تحریری جواب دیں، متحرک ویمن چیمبرز آف کامرس کے قیام کیلئے اقدامات کئے جائیں اور ٹی ڈی اے پی ویمن چیمبرز آف کامرس کی ترقی کےلئے نمائشوں کا اہتمام کرے، غیرقانونی طور پر ٹوبیکو کی تجارت کو ختم کرنے کےلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ جمعہ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر شبلی فراز کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کو خیبر پی کے چیمبر آف کامرس اور پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی مجموعی کار کردگی،کام کے طریقہ کاراور دیگر اہم امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔کمیٹی کے بعض ارکان نے ڈی جی ٹی اوکی جانب سے ٹریڈآر گنائزیشن کے رجسٹریشن کے عمل اور بعض امور میں مبینہ طور پر قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائسنسنوں کے اجراءپر تحفظات کا اظہار کیا اور یہ رائے دی کہ ان معاملات کی تفصیلی طور پر چھان بین کی ضرورت ہے تاکہ اصل حقائق سے جان کاری حاصل ہو سکے۔کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کمیٹی وزارت ِتجارت کو اپنے تحفظات سے تحریری طور پر آگاہ کرے گی اور ان تمام سوالات کا جواب اور وضاحت طلب کی جائےگی جو ارکان نے اٹھائے ہیں۔کمیٹی نے پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ غیرقانونی طور پر ٹوبیکو کی تجارت کو ختم کرنے کےلئے عملی اقدامات کرنے ہونگے۔ جبکہ ٹوبیکو کے کاشتکار اور قانونی طور پر ٹوبیکو کا کاروبار کرنے والی کمپنیوں کےلئے ایک مناسب پرائسنگ نظام وضع کرنا ہو گاتاکہ اس سیکٹر میں کاروبار ایک تواز ن کے ساتھ جاری رہ سکے۔کمیٹی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خواتین کا پاکستان کی معاشی و سماجی ترقی میں کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
قائمہ کمیٹی تجارت

ای پیپر-دی نیشن