• news

ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے195 ملکوں میں تاریخی معاہدہ طے پا گیا

پیرس+ نیو یارک (بی بی سی اردو+ نمائندہ خصوصی ) پیرس میں ماحولیاتی کانفرنس میں اس صدی تک صنعتوں کے پہلے کے دور سے بڑھنے والے دنیا کے درجہ حرارت میں اوسط اضافے کو 2 ڈگری سے نیچے رکھنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ پیرس میں دو ہفتوں تک جاری رہنے والی بات چیت میں عالمی درجہ حرارت کو محدود کرنے کا معاہدہ ہوا ہے۔ یہ پہلا عالمی معاہدہ ہے جس میں تمام ممالک نے کاربن کے اخراج میں کمی کا وعدہ کیا ہے۔معاہدے میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے لاحق خطرہ پہلے کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے اور اس میں کاربن کے اخراج میں کمی کرنے کا عزم کیا گیا ہے۔معاہدے کے تحت عالمی درجہ حرات میں اضافے کو دو ڈگری سے نیچے رکھا جائیگا اور مزید کوششیں کرکے اسکو 1.5 ڈگری تک محدود کیا جائیگا۔معاہدے کے تحت ہونے والی پیشرفت کا ہر پانچ برس بعد جائزہ لیا جائے گا۔2020 سے ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے سالانہ ایک سو ارب ڈالر کی مالی مدد فراہم کی جائیگی اور مستقبل میں اس میں اضافہ کیا جائیگا۔ معاہدے کے حتمی مسودے پر بات کرتے ہوئے فرانس کے وزیرِ خارجہ لوراں فیبیوس کا کہنا ہے کہ تمام ممالک قانونی طور پر اس پر عملدرآمد کے پابند ہونگے۔ لوراں فیبیوس نے کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’میری نظر میں ہم نے ایک جراتمندانہ اور متوازن معاہدے کیا ہے۔ خیال رہے کانفرنس کے شرکا تقریباً دو ہفتے کی سرتوڑ کوششوں کے بعد وہ ماحولیات کے حتمی معاہدے پر رضامند ہوئے ہیں۔فرانس کے دارالحکومت میں اس معاہدے پر رضا مندی میں تقریباً 16 گھنٹوں سے زیادہ کی تاخیر ہوئی۔ معاہدہ طے پانے سے پہلے فرانس کی وزارتِِ خارجہ کے اہلکار نے اس سے قبل ذرائع ابلاغ کے نمائندؤں کو بتایا تھا کہ بالآخر ہمارے پاس پیش کرنے کیلئے ایک معاہدہ تیار ہے جسے اقوامِ متحدہ کی چھ زبانوں میں ترجمہ کیا جائے گا۔انھوں نے کہا پیرس کانفرنس میں شرکت کرنے والے ممالک جو درجہ حرارت میں دو سینٹی گریڈ کے ہدف کے حق میں تھے ۔ انہوں نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ درجہ حرارت میں اضافے کو حتی الامکان ڈیڑھ سینٹی گریڈ تک رکھنے کی کوشش کر یں گے۔ ترقی پذیر ممالک کے بلاک کے ترجمان نے بتایا کہ بھارت، چین اور سعودی عرب متوقع ماحولیاتی معاہدے پر خوش ہیں۔ دو درجن ہم خیال ترقی پذیر ممالک کے بلاک کی ترجمانی کرتے ہوئے گورڈیل سنگھ نے کہا ہمارے خیال میں یہ متوازن ہے اور اس میں ہمارے مفادات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ 134 ترقی پذیر ممالک کے بلاک جی 77 نے بھی مجوزہ ماحولیاتی معاہدے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ جی77 کے ترجمان نے کہا ہم متحد اور اکٹھے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن