رینجرز کے اختیارات وفاق کے پاس4 آئینی آپشن موجود ہیں، سندھ حکومت نے روش نہ بدلی تو ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو سامنے لائیں گے: نثار
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے رینجرز آپریشن کو قانونی کور فراہم نہ کیا تو وفاق کے پاس آئین کے اندر چار آپشنز موجود ہیں۔ ایک شخص کی خاطر کراچی کے عوام کا امن تباہ کر نے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 ہفتوں سے کراچی آپریشن کا رخ موڑنے اور سیاسی بیانات سے رینجرز کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کراچی کی عوام ہی نہیں پورا ملک ہی آپریشن کے حق میں ہے، صوبائی حکومت کو رینجرز اختیارات پر تحفظات ہیں تو آگاہ کرنا چاہئے تھا، کراچی آپریشن کو متنازعہ بنانے سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہو گی، رینجرز پر الزامات ناقابل برداشت ہیں، سندھ حکومت نے روش نہ بدلی تو وفاقی حکومت کے پاس کئی آپشنز ہیں، وزیراعظم کو چار سے پانچ آپشنز دوں گا، وزیراعظم کے بیرون ملک دورہ سے واپسی کا انتظار کرینگے، حتمی فیصلہ وہی کرینگے، وفاقی حکومت کراچی کے عوام کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑے گی، میرا پیغام ہے کہ ہوش کے ناخن لیںو رنہ میں ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو اور نیب و ایف آئی اے کے پاس ان کے خلاف موجود ثبوت اور تمام تر ریکارڈ قوم کے سامنے لائوں گا، جے آئی ٹی سندھ حکومت نے تشکیل دی تھی، اسی کے ثبوت صوبائی حکومت قوم کے سامنے لے آئے۔ ماضی میں ایم کیو ایم نے کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کامطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے کپتان وزیراعلیٰ سندھ ہی ہیں، وزیر داخلہ نے کہا کہ نیب وفاقی حکومت کے تابع نہیں موجودہ چیئرمین کا تقرر حکومت اور اپوزیشن نے کیا ماضی میں نیب کو ذاتی پسند و نا پسند کی بنیاد پر چلایا گیا، اب ایسا نہیں، کراچی میں ایف آئی اے قانون اور آپریشن کے مطابق کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ کراچی آپریشن کو متنازعہ نہ بنایا جائے، رینجرز کو متنازعہ نہ بنایا جائے اور نہ ہی اسکی تضحیک کی جائے۔ چودھری نثار نے کہا کہ کراچی آپریشن کے دوررس نتائج ہوں گے، رینجرز کراچی میں انسداد دہشتگر دی ایکٹ کے تحت تعینات ہے، ایم کیو ایم تحفطات کے باوجود کراچی آپریشن جاری رکھنے کا کہہ رہی ہے، لیکن سندھ حکومت خود کراچی آپریشن کے خلاف جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بیانات دے کر رینجرز کے افسروں اور جوانوں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے، رینجرز کو منفی یلغار کے سامنے بے یارو مددگار نہیں چھوڑیں گے، کراچی میں امن کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے والے رینجرز پر تمام الزامات ناقابل قبول ہیں،قوم کے سامنے ڈاکٹر عاصم کا ویڈیو بیان رکھوں گا تاکہ پتا چل جائے کہ کراچی آپریشن کے حق میں کون ہے اور کون آپریشن کی مخالفت کر رہا ہے۔ سابق صدر زرداری کا بھی یہی موقف رہاہے کہ آپریشن جاری رہنا چاہئے۔ تحفظات دورکرنے کیلئے تیار ہیں۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ سندھ حکومت غلط فہمی دور کرے کہ وفاق کے پاس کوئی آئینی آپشن نہیں، کراچی میں خوف کی فضا دوبارہ نہیں آنے دیں گے، رینجرز بولنے پر آئی تو پوری قوم ساتھ ہوگی، رینجرز صرف پرفارم کرتی ہے، بیان بازی نہیں، ایک نان ایشو کو ایشو بنایا گیا،معاملہ وزیراعلٰی سندھ کے دستخط سے حل ہوجاتا۔ رینجرز آپریشن کر رہی ہے، سندھ حکومت انکی ٹانگیں کھینچ رہی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حیران ہوں ایک شخص کے لئے صوبائی حکومت کس حد تک جا سکتی ہے۔ ٹی وی کے مطابق چودھری نثار نے کہاکہ آپریشن متحدہ کے مطالبے پر شروع کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کو ڈی ٹریک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ صوبائی حکومت رینجرز کو بیرکوں میں واپس بھیجنا چاہتی ہے تو ہمیں اس پر اعتراض ہے لیکن یہ ان کا قانونی حق ہے۔ دو ہفتے سے سندھ حکومت سے رابطے کر رہے ہیں کبھی کہا جا رہا ہے آج سمری نکل جائے گی، کبھی کہا جا رہا ہے کل نکل جائیگی۔ رینجرز کو سپورٹ کئے بغیر ماحول بہتر نہیں ہو گا۔ ایک ہفتہ سے رینجرز کو قانونی تحفظ کیوں نہیں دیا جا رہا۔ اس کے اختیارات میں توسیع نہ کرکے مجرموں کے حوصلے بڑھائے جا رہے ہیں۔