سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ17 خواتین بلدیاتی الیکشن جیت گئیں
جدہ (اے ایف پی + نیٹ نیوز) سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلدیاتی انتخابات میں خواتین کو ووٹ ڈالنے اور الیکشن لڑنے کا حق دیئے جانے کے بعد 17 خواتین مختلف شہروں میں میونسپل کونسل کی سیٹوں پرالیکشن جیت گئی ہیں۔ ان میں سب سے پہلے کامیاب ہونیوالی سلمیٰ بن حزاب العتیبی ہیں جنہوں نے صوبہ مکہ سے انتخاب جیتا اس ساری صورتحال کو سعودی عرب کے قدامت پسند معاشرے میں سنگ میل کی حیثیت سے دیکھا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ سعودی خواتین کو اب بھی سماجی زندگی میں کچھ حدود کا سامنا ہے جن میں گاڑی چلانے پر پابندی شامل ہے۔ سعودی انتخابات میں 5938 مردوں کے ساتھ ساتھ 978 خواتین امیدواروں نے بھی انتخابات میں حصہ لیا۔ حکام کے مطابق ان انتخابات کیلئے ساڑھے 13 لاکھ مردوں کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ 30 ہزار خواتین کے ووٹ رجسٹر کئے گئے تھے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ووٹرز کی تعداد کے اس فرق کا ذمہ دار بیورو کریٹک رکاوٹوں اور ذرائع نقل و حمل کی کمی کو ٹھہرایا گیا۔ اسکے علاوہ انتخابی مہم کے دوران خواتین امیدواروں کو براہ راست مرد ووٹوں سے بات کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ٹرن آﺅٹ کافی زیادہ تھا۔ اس کے علاوہ 1965ءسے لیکر 2005ءتک سعودی عرب میں کسی قسم کا کوئی انتخاب نہیں ہوا۔ خواتین کو شرکت کا موقع دینے کا فیصلہ شاہ عبداللہ کا تھا انہوں نے اصلاحات میں اعلان کیا تھا۔
سعودی عرب / خواتین