• news

پاکستان بنگلہ دیش میں پھانسیوں کا معاملہ عالمی ادارہ انصاف کے سامنے اٹھائے: سراج الحق

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی زیر صدارت لاہور پریس کلب میں ہونیوالے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بنگلہ دیش کی جعلی عدالتوں سے سزا پانے والے متحدہ پاکستان کے حامی قائدین اور کارکنان کا مقدمہ لڑنے کے لیے مدعی بنے اور عالمی ادارہ انصاف میں سہ فریقی معاہدہ کو اٹھایا جائے۔ ریاست، فوج اور عالم اسلام کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں مظالم کا سلسلہ رکوائیں۔ سینیٹر سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہاکہ اگر پاکستان عالمی ادارہ انصاف میں بنگلہ دیش میں پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسی کی سزا پانے والوں کا معاملہ اٹھائے تو پورا عالم اسلام پاکستان کے موقف کی حمایت کرے گا۔ حکومت پھانسی پر لٹکائے جانے والوں کو تو نہیں بچا سکی مگر جو لوگ جیلوں میں بند ہیں اور جنہیں سزائے موت سنائی جا چکی ہے ان کو بچانے کے لیے تو آواز بلند کرے۔ انہوں نے کہاکہ 25 افراد کو پھانسی کی سزا سنائی جا چکی ہے اور 25 ہزار سے زائد کارکنان جیلوں میں بند ہیں۔ وہ ہزاروں نوجوان بھی قید ہیں جو 1971ءمیں پیدا بھی نہیں ہوئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں میں اگر کوئی غیرت و حمیت ہوتی تو وہ پہلی پھانسی کے موقع پر ہی اس کے خلاف عالمی ضمیر کو جگانے کی کوشش کرتے مگر افسوس ہے کہ اسلام آباد کا ضمیر مردہ ہو چکا ہے اور اب ان میں زندگی کی کوئی رمق نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہاکہ مودی نے ڈھاکہ میں کھڑے ہو کر اعتراف جرم کیا تھا کہ اس نے پاکستان کو توڑنے کی جنگ میں حصہ لیا تھا اس کو بنیاد بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا حسینہ واجد آج ان لوگوں کو تختہ دار پر لٹکا رہی ہے جو بنگلہ دیش کو بھارت کی کالونی بنائے جانے کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ سراج الحق نے کہاکہ میری آواز اسلام آباد کے قبرستان میں دب کر رہ گئی ہے۔ شیر چڑیا گھر کا شیر ثابت ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن مودی سے عشق کی بجائے ملک و قوم سے محبت اور وفاداری کا ثبوت دے ، دہلی کے سامنے جھکنے کی بجائے جرا¿ت کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے قومی میڈیا سے بھی گلہ کیا کہ وہ پاکستان کے وفاداروں اور نظریہ پاکستان پر جانیں نچھاور کرنے والوں کو اتنی اہمیت بھی نہیں دے رہا جتنی کسی ماڈل ملزمہ کو دیتا ہے۔ سیمینار سے صحافی عطاءالرحمان، سجاد میر، حاجی عبدالغفار عزیز، امیر العظیم اور ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا۔

سراج الحق

ای پیپر-دی نیشن