• news

پاکستان، بھارت تعلقات کو بہتر بنایا جائے، دونوں ممالک کے قانون دانوں، حکام کا اتفاق

دبئی (این این آئی) پاکستان اور بھارت کے قانون سازوں اور سرکاری حکام نے اتفاق کیا ہے دونوں ملکوںکے درمیان تعلقات کو بہتر بنایا جائے تاکہ وہ آزادانہ طورپر مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکیں۔ یہ اتفاق رائے یہاں پلڈاٹ کے زیر اہتمام ڈائیلاگ میں کیا گیا۔ ڈائیلاگ میں پاکستان سے پیپلز پارٹی کے رہنما رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر اور بھارت سے رکن راجیہ سبھا مانی شنکر آئر کی سربراہی میں وفود نے شرکت کی۔ شرکاءنے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر نہ ہونے کی وجہ سے مختلف امورپر تجربات کے تبادلے کےلئے اجلاس تیسرے ملک میں ہورہے ہیں انہوں نے پاکستان اور بھارت کے شہریوں کے درمیان تجربات کے تبادلے اور آزادانہ تبادلہ خیال کےلئے تعلقات کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر مقامی حکومت کے بارے میں دونوں ملکوں کے نظام کا جائزہ لیا گیا۔ شرکاءنے کہا اس حوالے سے بھی دونوں ملکوں کو مشترکہ چیلنجوں کا سامنا ہے اور مقامی حکومت نظام کو مستحکم بنانے کےلئے مضبوط قانون سازی کی ضرورت ہے۔ بھارت کی طرف سے بعض ریاستوں میں بلدیاتی انتخابات کے امیدواروں کےلئے کم از کم تعلیمی قابلیت کے بارے میں قوانین پر تشویش کا اظہار کیاگیا اور کہا گیا اس سے بڑی تعداد میں خواتین اور پسماندہ طبقہ اس عمل میں شرکت سے رہ جاتے ہیں۔ دونوں ملکوں میں انتخابی اخراجات کو بڑا چیلنج قرار دیا گیا۔ ڈائیلاگ میں پاکستان کی طرف سے پشاور کے ضلعی ناظم ارباب محمد عاصم ¾ رکن سندھ اسمبلی مہتاب اکبر راشدی ¾ رکن پنجاب اسمبلی محمود الرشید ¾ انجینئر قمر الاسلام راجہ ¾ ڈائریکٹر لوکل گور ننس سکول پشاور سعید رحمن ¾ ڈائریکٹر جنرل نیب پنجاب برہان علی اور سینیٹر تاج محمد آفریدی شامل تھے جبکہ بھارت سے سابق پنچائت صدر اریادن شوکت ¾ عام آدمی پارٹی کے ترجمان اشتوش ¾ سابق وزیر اعلیٰ ہر یانہ بھبھندر سنگھ ہودا ¾ رکن قانون ساز اسمبلی ڈاکٹر شرن پر کاش پٹیل راجستھان سے رکن اسمبلی مہندرا جیت سنگھ ¾ مغربی بنگال سے رکن اسمبلی ڈاکٹر سکھ بلاس برما ¾ وی ڈی ستیسن ¾ ڈاکٹر نوپر ٹواری اور نندانہ ریڈی نے شرکت کی۔ ماہرین کے طورپر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل شاہد حامد ¾ نئی دہلی سے انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز کے چیئرمین پروفیسر جارج میتھیو نے شرکت کی۔
پلڈاٹ

ای پیپر-دی نیشن