ٹیچرز ٹریننگ پروگرام پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کی منظوری، ناکامی پر ترقی روکدی جائیگی
لاہور (معین اظہر سے) پنجاب حکومت نے ٹیچرز کی ٹریننگ کے پروگرام کو بھی پرائیوٹ سیکٹر کو دینے کی منظوری دیدی ہے جبکہ ٹریننگ کے بعد امتحانات بھی تیسرے ادارے سے لئے جائیں گے اور فیل ہونیوالے ٹیچروں کی ترقی روکدی جائیگی۔ تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب کی سربراہی میں وزیر اعلی پنجاب نے کمیٹی قائم کی تھی جس کو سکولوں کی عمارتوں، ٹیچرز ٹریننگ پروگرام کو حتمی شکل دینے کیلئے سفارشات کو حتمی شکل دینے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ جو سفارشات وزیر اعلی پنجاب کو بھجوائی گئی ہیں انکے مطابق اس وقت اضلاع میں جی سی ای ٹی سینٹر کو پرائیوٹائز کرنے کی سفارش کی گئی ہے جس کے تحت پرائیوٹ پبلک پارٹنز شپ کے تحت ان ٹیچرز ٹریننگ سینٹرز کو چلایا جائیگا جس کیلئے برٹش کونسل اور ڈی ایف ائی ڈی سے ٹرئینگ کے کورس کو بنوایا جائیگا جبکہ کورس کے شرکا کو پرائیوٹ ادارے اور غیر ملکی ماہرین تعلیم دیں گے۔ ٹیسٹ میں تین دفعہ فیل ہونے پر اساتذہ کو مزید ترقی نہیں دی جائیگی۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے رپورٹ دی تھی کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے تجویز دی ہے زیادہ فیس اور بڑے سکولز کے اداروں کو 10 فیصد فیس بڑھانے کی اجازت دی جائے جبکہ چھوٹی کیٹگری کے سکولز کو 15 فیصد فیس بڑھانے کی اجازت دی جائے جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے پرائیویٹ سکولوں کی کیٹگری بنانے کیلئے سپیشل سیکرٹری سکولز کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے جبکہ والدین نے محکمہ تعلیم کو دھمکی دی ہے 5 فیصد سے زیادہ فیس بڑھانے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ چیف سیکرٹری پنجاب کی ہدایت پر سکولوں کا سروے مکمل کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کو جو رپورٹ دی گئی اسکے تحت تقریباً 1115 سکول زلزلے سے متاثر ہوئے تھے لیکن ان سکولوں میں بچوں کو پڑھایا جا رہا ہے۔ اس پر وزیراعلیٰ نے 31 دسمبر تک ان متاثرہ سکولوں کی مرمت مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے جن سکولوں میں بجلی نہیں انکو سولر پینل فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق اس وقت پنجاب میں تقریباً 7 ہزار سکولوں میں بجلی نہیں ہے لیکن انکو سولر پینل فراہم ہی نہیں کئے گئے۔