لاہور میں گیارہ ماہ کے دوران 15ہزار سے زائد سنگین جرائم کی وارداتیں
لاہور (میاں علی افضل سے ) صوبائی دارالحکومت میں 2015ء کے 11ماہ میں ہونیوالی 15 ہزارسے زائد سنگین جرائم کی وارداتوں نے شہریوں کو چکرا کر رکھ دیا، بڑھتی ہوئی وارداتوں پر شہری خوف وہراس میںمبتلا ہو گئے وارداتوں کی روک تھام اور سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کی بجائے پولیس افسران بہتر کارکردگی کے دعوئوں میں مصروف ہیں۔ سینکڑوں افراد کو قتل کر دیا گیا۔ ہزاروں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چوری یا چھین لی گئیں لیکن شہر مکمل طور پر لاوارث رہا، درجنوں اندھے قتلوں کی وارداتوں سے خوف سائے منڈلانے لگے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق جنوری سے نومبر تک 337شہریوں کو قتل کر دیا گیا سکیورٹی نہ ہونے پر پولیس کیخلاف احتجاج بھی کئے گئے، 49 اندھے قتل کی وارداتیں ہوئیں جبکہ ڈاکوئوں نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر 28 شہریوں کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ اغواء برائے تاوان کیلئے بچوں سمیت 9افراد کو اغواء کیا گیا، ڈکیتی کی 97وارداتوں میں کروڑوں روپے لوٹ لئے گئے ۔ 188وارداتوں میں شہریوں نے قتل کی دھمکی پر نقدی ،زیورات اور قیمتی سامان انکے حوالے کر دیا۔ ڈاکوئوں نے اسلحہ کے زور پر 46گاڑیاں 529موٹر سائیکلیں چھین لیں جبکہ چوروں نے ایک ہزار 19قیمتی گاڑیاں جبکہ 4ہزار 419موٹر سائیکلیں چوری کر لیں دیگر 426 وارداتوں میں کروڑوں روپے لوٹ لئے گئے۔