پاکستان کو کشمیر سے متعلق اپنے مؤقف کی سچائی پر بھروسہ رکھنا چاہئے: علی گیلانی
اسلام آباد (جاوید صدیق) بزرگ کشمیری راہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ میں نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کو اپنے ساتھیوں کے ذریعہ جو پیغام پہنچایا ہے وہ اتنا ہی ہے کہ جب پاکستانی قیادت کی بھارتی قیادت سے بات چیت ہو تو پاکستان کشمیر پر اپنے اصولی موقف پر ڈٹ کر بات کرے اور کوئی کمزوری نہ دکھائے۔ گزشتہ رات سرینگر میں اپنی اقامت گاہ سے ’’نوائے وقت‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے علی گیلانی نے کہا کہ پاکستان 1947ء سے لیکر اب تک کشمیریوں کیساتھ کھڑا ہے اور اس نے کشمیریوں کو انکا حق خود اختیاری دلانے کیلئے تین جنگیں بھارت کیساتھ لڑیں اسلئے پاکستان کو کشمیر کاز پر اپنے مؤقف سے ہٹنا نہیں چاہئے۔ سید علی گیلانی سے پوچھا گیا کہ پیرس میں پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کی ملاقات کے بعد بھارت کے رویہ میں تبدیلی آئی ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان کا دورہ کیا ہے اور پاک بھارت خارجہ سیکرٹریوں کے مذاکرات پر اتفاق ہوا ہے، کشمیر پر بات ہوگی تو آپکو کشمیر کے مسئلہ پر کوئی پیشرفت ہوتی نظر آتی ہے تو سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت کشمیر پر طاقت کے ذریعہ قابض ہے وہ اس قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے طاقت کا استعمال کر رہا ہے لیکن دنیا جانتی ہے کہ کشمیر کشمیریوں کا حق ہے۔ کشمیریوں سے اقوام متحدہ نے اور خود بھارتی قیادت نے حق خود اختیاری دینے کا وعدہ کر رکھا ہے اسلئے کشمیریوں کا مؤقف درست ہے کشمیری حق کے راستے پر ہیں فتح کشمیریوں کی ہو گی۔ پاکستان کو اپنے مؤقف کی سچائی پر بھروسہ رکھنا چاہئے۔ سید علی گیلانی سے پوچھا گیا کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمشنر نے تو یہ کہہ دیا ہے کہ اگر کشمیر پر بات ہو گی تو آزاد کشمیر پر ہو گی جس پر پاکستان قابض ہے۔ جس پر کشمیری راہنما نے کہا ہے کہ بھارت ہمیشہ ہی کہتا رہا ہے لیکن تاریخ اور انصاف کشمیریوں کے ساتھ ہے۔ اس پروپیگنڈہ کے باوجود فتخ کشمیریوں کی ہو گی۔