• news

16 دسمبر سیاہ دن، جنوری میں کرپشن کیخلاف فیصلہ کن تحریک شروع کر رہے ہیں: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعتِ اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ 16 دسمبر ہماری تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اس دن 1971ء کو سقوطِ ڈھاکہ رونما ہوا، اور اِسی دن گزشتہ سال آرمی پبلک سکول پشاور میں ڈیڑھ سو سے زائد ہمارے معصوم بچوں، اساتذہ اور سٹاف کو شہید کیا گیا۔ یہ سقوطِ غرناطہ اور ڈھاکہ فال کے بعد تیسرا بڑا سانحہ تھا جو مسلمانوں کے ساتھ پیش آیا۔ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم 16دسمبر کو بھول جائیں، لیکن حادثات سے قومیں سیکھتی ہیں اور اپنے مستقبل کا تعین کرتی ہیں۔ جماعتِ اسلامی اسلام آباد کے زیر اہتمام سقوطِ ڈھاکہ اور سانحۂ آرمی پبلک سکول پشاور کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشرقی پاکستان میں ہماری فوج نے بھارتی بالادستی کے خلاف ہمارے بنگالی بھائیوں کے ساتھ مل کر جنگ لڑی تھی۔ اس لیے حکومت پاکستان کا فرض ہے کہ وہ ایک فریق کی حیثیت سے ڈھاکہ کی جیلوں میں قید بنگالی بھائیوں کی رہائی کے لیے سفارتی سطح پر کوششیں کرے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہماری حکومت اور اپوزیشن میں اب بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو مودی سے عشق رکھتے ہیں، سب جانتے ہیں کہ ملک کی اس بھارت نواز لابی کے اشاروں پر کس طرح راتوں رات پالیسیاں تبدیل کردی جاتی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حسینہ واجد کی حکومت محبانِ پاکستان کو پھانسی پر لٹکا رہی ہے، ایسے میں ایک فریق ہونے کے ناطے وہ بنگلہ کی جیلوں میں اس وقت قید ہمارے 25ہزار کارکنوں کی رہائی کی بات بنگلہ دیش حکومت کے سامنے اٹھائے۔ نیز بنگلہ دیش میں ہونے والے ظلم اور سہ فریقی معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر بھی آواز اٹھائی جائے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جنوری 2016ء سے ہم کرپشن اور ناانصافی کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔ ہمیں افسوس ہے کہ نیب خود اُس مرض میں مبتلا ہے جس کے لیے یہ ادارہ معرض وجود میں آیا تھا۔ ہمارے ادارے بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالنے کی صلاحیت سے عاری ہیں۔ یہاں اخلاقی، سیاسی اور معاشرتی کرپشن عام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مسلح دہشت گردی کے خلاف ایکشن جاری ہے، اسی طرح ملک میں اخلاقی، سیاسی اور معاشی دہشت گردی کے خلاف بھی جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ سیمینار سے سینیٹر عبدالقیوم، میاں محمد اسلم نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر-دی نیشن