• news

معلومات کی آزادانہ ترسیل، انٹرنیٹ تک یکساں رسائی پر یقین رکھتے ہیں: انوشہ رحمان

نیویارک (این این آئی) وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام انوشہ رحمن نے کہا ہے کہ ہمیں انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کی افادیت سے مستفید ہونے اور طے کردہ دیرپا ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے عالمی حکمت عملی اپنانا ہوگی، ہم معلومات کی آزادانہ ترسیل اور انٹرنیٹ تک یکساں رسائی پر یقین رکھتے ہیں لہذا پاکستان دیرپا معاشرتی و اقتصادی اہداف کے حصول کیلئے آئی سی ٹیز کے محفوظ استعمال کے حوالے سے کی جانے والی عالمی کاوشوں کی تائید اور حمائت جاری رکھے گا۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے ایک اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے پالیسی بیان میں انہوں نے کہا کہ آج ہم سب اس امر کو تسلیم کرتے ہیں کہ آئی سی ٹیز سے نہ صرف اقتصادی شرح نمو میں اضافہ کیا جا سکتا ہے بلکہ یہ انسانوں اور معاشروں کو یکسر تبدیل کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں۔ ہماری حکومت وزیراعظم محمد نوازشریف کی دوراندیش قیادت میں معاشرتی و اقتصادی ترقی کے فروغ کیلئے آئی سی ٹیز کی اہمیت پر یقین رکھتی ہے۔ حکومت کی پالیسی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ ہماری حکومت استعداد کار کو بڑھانے ، شفافیت کو لانے اور عوام الناس کی ترقی اور گڈگورننس کے حصول کیلئے آئی سی ٹی کو بنیادی محرک سمجھتی ہے ۔ ہم پاکستان کی علمی اقتصادی ترقی کیلئے " ایکسلر یٹڈ ڈیجٹائزیشن " کے وژن پر عمل پیرا ہیں اور اس مقصد کے حصول کیلئے ہم پورے ملک میں یکساں طور پر آئی سی ٹی انفراسٹرکچر کو وسعت دے رہے ہیں اور ہماری خصوصی توجہ دورافتادہ علاقوں میں بسنے والے پسماندہ طبقوں پر ہے تا کہ ملک میں ڈیجیٹل تفریق کا خاتمہ ہو سکے ۔وزیر مملکت نے کہا کہ ہماری حکومت آئی سی ٹیز کو بروئے کار لا کر خواتین اور بچیوں کو مستحکم کر چاہتی ہے اس ضمن میں خصوصی منصوبے شروع کیے گئے ہیں اور براڈ بینڈ کی وسیع پیمانے پر ترسیل ہماری حکومتی ترجیحات میں شامل ہے اور دیرپا ترقیاتی اھداف کے حصول کیلئے ہم جامع ٹیلی کام پالیسی 2015ء کو منظر عام پر لائے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے اپنے ممالک کے اندر اور آپس میں باہمی طور پر " ڈیجیٹل تفریق " کا خاتمہ کرنے کیلئے اقدامات کریں تاکہ تمام لوگوں کوبلا تفریق " علمی مراکز " تک رسائی ممکن ہو سکے۔ " انٹر نیٹ گورننس " اور " سائبر سکیورٹی " کے موضوعات پر روشتی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں " سائبر سپیس " کے استعمال کے حوالے سے پچھلے کئی سالوں سے جنم لینے والے تشویشناک پہلوئوں کا تدارک کرنا ہوگا۔ انٹرنیٹ پر پراگندہ اور مجرمانہ سرگرمیوں میں بے حد اضافہ ہوا ہے اور اہم اور حساس تنصیبات پر سائبر حملوں کی شرح میں اضافہ ایسے تشویشناک ، عوامل ہیں جن پر فوری توجہ کی ضرورت ہے اور ان سائبر جرائم کے انسداد کیلئے متفقہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ " انٹلیکچول پراپرٹی رائٹس " اور پرائیویسی جیسے ابھرتے ہوئے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں متفقہ طور پر ایسے لائحہ عمل کی ضرورت ہے جس سے " افراد کے وہ حقوق جو انہیں " آف لائن " حاصل ہیں وہ آن لائن بھی حاصل ہوں ۔اس سے انٹرنیٹ صارفین کے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور وہ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہوئے " عدم تحفظ " کا شکار نہیں ہونگے۔ پاکستان دیرپا معاشرتی و اقتصادی اھداف کے حصول کیلئے آئی سی ٹیز کے محفوظ استعمال کے حوالے سے کی جانے والی عالمی کاوشوں کی تائید اور حمایت جاری رکھے گا۔نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے منصوبے شروع کئے ہیں۔ انٹرنیٹ کا پھیلائو حکومت پاکستان کی اوّلین ترجیح ہے۔

ای پیپر-دی نیشن