• news

پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف 9 ویں روز بھی ہڑتال، احتجاج

لاہور (خبرنگار) پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف اس کے ملازمین، افسران اور کیبن کریو کی ہڑتال 9 ویں روز بھی جاری رہی۔ گذشتہ روز پی آئی اے کے افسران اور ملازمین نے صبح 11 بجے سے ایک بجے تک قلم چھوڑ ہڑتال کی۔ صبح 11 بجے تمام افسر اور ملازمین کام چھوڑ کر دفاتر کے باہر آگئے اور انتظامیہ اور حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے قومی ائرلائن کے افسران کی ایسوسی ایشن ساسا کے رہنما اطہر حسن اعوان نے کہا کہ پی آئی اے کے ذمے اربوں روپے کے قرضے موجودہ اور گزشتہ حکومتوں کی ناقص پالیسیوں اور اقرباء پروری کی وجہ سے واجب الادا ہیں جس کی سزا اسکے 17 ہزار سے زائد غریب ملازمین کو نہ دی جائے۔ اگر حکومت نے ہمارے احتجاج کا نوٹس نہ لیا تو مجبوراً ملک بھر میںآپریشن بند کرنے کے سوا ہمارے پاس کوئی چارہ نہ ہوگا۔ قومی ائیر لائن کی نجکاری ہماری نعشوں کے اوپر ہی ہوگی۔ مسلم لیگ (ن) کی حمایت یافتہ پی آئی اے کی سی بی اے یونین ائیر لیگ کے رہنما اعجاز چودھری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی ائیر لائن کی نجکاری کی حکومتی پالیسی کو یکسر مسترد کرتے ہیں ۔ حکومت کی حمایت یافتہ ہونے کے باوجود ائیر لیگ اپنے ساتھیوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔ پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف مرتے دم تک احتجاج جاری رہے گا ۔ پیپلز پارٹی کی حمایت یافتہ پیپلز یونٹی کے رہنما کاشف رانا نے کہا کہ چند حکومتی شخصیات اپنی کمشن اور ذاتی فائدے کیلئے ہزاروں افراد کا معاشی قتل عام نہ کریں۔ صباح نیوز کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کے فیصلے کیخلاف کراچی ہیڈ آفس میں دوسرے روز بھی ملازمین نے دفتری امور کا بائیکاٹ کیا۔ ملازمین ہیڈ آفس کے داخلی دروازے پر جمع ہوگئے۔ ملازمین نے شہداء پشاور سے یکجہتی اور عزم کا اظہار بھی کیا۔

ای پیپر-دی نیشن