عراق میں سکیورٹی فورسز اور حکومتی حامی جنگجوئوں پر 12 خودکش حملے‘ 65 افراد ہلاک
بغداد (آئی این پی+بی بی سی+ اے ایف پی) عراق میں 12 خودکش حملوں کے نتیجے میں 65افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقی سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ انبارکے مختلف علاقوں میں ہونے والے 12 خود کش حملوں میں سکیورٹی فورسز اور حکومت کے حامی جنگجؤوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں 65افراد ہلاک درجنوں زخمی ہو گئے، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر لیا گیا جہاں بیشتر افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دھماکوں کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم اس علاقے میں شدت پسند تنظیم داعش سر گرم ہے۔ ادھر عراق میں سعودی سرحد کے قریب صحرائی علاقے سے مسلح افراد نے کم سے کم 26 قطری شکاریوں کو اغوا کر لیا ہے۔ عراق میں ذرائع نے بی بی سی عربی کو بتایا ہے کہ بدھ کی صبح حملہ آور ’تقریباً 50‘ فور ویل ڈرائیو گاڑیوں پر سوار تھے جب وہ شکاریوں کے کیمپ میں داخل ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق صوبہ ناصریہ سے آنے کے بعد جنوبی سماوا سے 130 کلو میٹر دور لیہ کے علاقے میں انھوں نے حملہ کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹر کے مطابق سال اس حصے میں اکثر کئی خلیجی ممالک سے شکاری اس علاقے میں شکار کے لیے آتے ہیں۔ سماوا پولیس افسر نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ شکاریوں کو عراقی سکیورٹی فورسز نے محافظ فراہم کیے تھے لیکن انھوں نے زیادہ مسلح محافظ ساتھ نہ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم کم سے کم سو مسلح افراد کی بات کر رہے ہیں جو چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے لیس تھے۔امریکی اتحادیوں کی داخل ہونے اور قبضے کے تقریبا 12 سال کے بعد بھی عراق میں پر تشدد اور جنگجوؤں کے حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اٹلی موصل ڈیم کی حفاظت کیلئے 450 فوجی بھیجے گا۔