مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی نے 90ء کی سیاست شروع کر دی، مصنوعی لڑائی لڑ رہے ہیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ یہ ناممکن ہے کہ حکومت ابوجہل کی ہو اور نظام محمد مصطفیٰﷺ کا ہو۔ ملکی بنیادوں کو کرپشن و ناانصافی نے کھوکھلا کر رکھا ہے، دہشت گردی صرف بندوق سے نہیں بلکہ معاشی و سیاسی استحصال بھی دہشت گردی، کرپشن ہے۔ کرپشن سے پاک اسلامی پاکستان کیلئے نوجوانوں کو جماعت اسلامی کے ساتھ نظریاتی جدوجہد میں اٹھ کھڑا ہونا ہوگا، خواتین کو معاشرے میں اعلیٰ مقام اور معاشرے سے انکے حقوق دلائینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر پائین منڈا میں ورکر کنونشن اور تحصیل منڈا کے اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ قائد اعظم نے 68سال قبل لاالٰہ الااللہ کا نعرہ لگایا تھا اور اسلام کیلئے یہ ملک حاصل کیا تھا لیکن بدقسمتی کی بات ہے کہ آج 68سال بعد ملک کا وزیراعظم سیکولرازم اور لبرل ازم کے نعرے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 16 دسمبر اے پی ایس کا واقعہ ملکی تاریخ کا سیاہ ترین واقعہ ہے، اسی طرح 16 دسمبر سقوط ڈھاکہ اور پاکستان کا دولخت ہونا بھی ملکی تاریخ کا سیاہ ترین باب تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہئے کہ بنگلہ دیش میں اپوزیشن رہنمائوں کو ظالمانہ سزائیں دینے کے معاملے کو عالمی عدالت میں اٹھائے، سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ گزشتہ 40 سال سے اقتدار پر مسلط پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے ایک بار پھر 90ء کی دہائی کی سیاست شروع کردی ہے اور عوام کو دھوکہ دینے کیلئے ایک دوسرے پر الزامات کے تابڑ توڑ حملے کئے جا رہے ہیں مگر عوام جان چکے ہیں کہ یہ مصنوعی لڑائی اور عوام کو فریب دینے کا دونوں جماعتوں کا آزمودہ نسخہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کا احتساب نہیں چاہتیں، جب کوئی ادارہ ان کے گلے میں رسی ڈالنے کی کوشش کرتا ہے تو الزامات کو سیاسی انتقام کا نام دیدیا جاتا ہے۔ چور چور کے ہاتھ نہیں کاٹ سکتا، یہ کام وہی لوگ کرسکتے ہیں جن کا اپنا دامن ہر طرح کی کرپشن سے پاک ہو۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق، جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ، سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف نے پنجاب یونین آف جرنلسٹس دستورگروپ کے انتخابات میں منتخب ہونے والے صدر حامد ریاض ڈوگر اور دیگر نمائندوں کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی۔