سانحہ صفورا: 3 خواتین پکڑی گئیں، گرفتار دہشت گرد نے ساتھیوں کے نام بتا دئیے ‘خون آلودہ کپڑے سبزی منڈی کے قریب جھاڑیوں میں پھینک دئیے تھے: حافظ عمر
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سانحہ صفورا میں ملوث دہشت گرد حافظ عمر نے تحقیقات میں اہم انکشافات کئے ہیں۔ حافظ عمر نے تمام دہشت گردوں کی شناخت ظاہر کردی۔ نجی ٹی وی کے مطابق دہشت گرد حافظ عمر نے بتایا کہ سانحہ صفورا میں موٹر سائیکل پر بس کی ریکی کی۔ فائرنگ کے بعد میرٹھ سٹیٹ ایجنسی پہنچا۔ عبداللہ اور مستری پٹھان نے بس کو روکا، میں بس میں داخل ہوا۔ میرے پاس سی زیڈ 75 نائن ایم ایم پستول تھا۔ دوسری موٹر سائیکل پر طیب اور طاہر سوار تھے۔ تیسری موٹر سائیکل پر علی اور عبداللہ منصوری موجود تھے۔ خون آلود کپڑے سبزی منڈی کے قریب جھاڑیوں میں پھینک دئیے تھے۔ دوسری طرف قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے القاعدہ اور داعش کیلئے فنڈنگ کرنے والی تین خواتین کو حراست میں لے لیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق زیرحراست خواتین عادل مسعود بٹ اور سانحہ صفورا کے ملزمان کی سہولت کار ہیں۔ ان خواتین میں تہمینہ، عظمٰی اور سیما شامل ہیں۔ زیرحراست خواتین مختلف علاقوں میں سکول چلا رہی تھیں۔ انکو محمود آباد، پی ای سی ایچ ایس اور بہادر آباد سے گرفتار کیا گیا۔ خواتین 1996ءسے القاعدہ سے منسلک ہیں۔ ملزموں کی روپوشی میں بھی خواتین اہم کردار ادا کرتی رہیں۔ ایک خاتون نے سانحہ صفورا کے بعد کالعدم تنظیموں کو 5 لاکھ روپے فراہم کئے۔ خواتین کے موبائل فونز سے سانحہ صفورا کے ملزموں سے رابطوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ دریں اثناءکراچی میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار دہشت گردوں کے سہولت کاروں سلیم احمد ، محمد سلیمان سعید اور عادل مسعود بٹ کے لیپ ٹاپ سے اہم دستاویزات ملی ہیں۔ لیپ ٹاپ سے تنظیم اسلامی کے باغی کارکنوں کی فہرست بھی ملی ہے۔ خالد یوسف باری کے لیپ ٹاپ سے دہشت گردوں کو فنڈنگ کی مزید تفصیلات ملی ہیں۔
3 خواتین/ گرفتار