2015ء :گیارہ ماہ میں 375 افراد کیخلاف بوگس مقدمات کا اندراج ہوا
لاہور (میاں علی افضل سے ) صوبائی دارلحکومت میں رواں سال کے 11ماہ میں مجموعی طور پر 375 افراد کے خلاف بوگس مقدمات کا اندراج ہوا پولیس نے مبینہ طور پر مخالفین سے پیسے لیکر سادہ لوح بے قصور شہریوں کو قتل چوری ،ڈکیتی ،اغواء برائے تاوان جیسے سنگین مقدمات میں نامزد کیا درجنوں افراد کو جیل کی ہوا بھی کھانا پڑی اور تھانوں کچہریوں کے چکر لگانے کے بعد مبینہ طور پر پیسے لیکر مقدمات خارج کئے گئے بوگس مقدمات کے اندراج نے شہریوں کو ذہنی مریض بنا دیابوگس مقدمات کا اندراج کرنیوالوں کیخلاف موثر کارروائی نہیں ہو سکی ۔قتل کی وارداتوں پر 41شہریوں کو مقدمات میں نامزد کیا گیا ، گرفتاری کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور جوڈیشل کروایا گیا بعد ازاں ثبوتوں کی عدم دستیابی پر مقدمات خارج کئے گئے اندھے قتلوں کی وارداتوں میں 9افراد کو مقدمات میں ملوث کیا گیا اور انھیں خوار کرنے کے بعد مقدمات خارج کر دئیے گئے اغواء برائے تاوان میں نامزد ایک شخص کیخلاف مقدمہ میں درج نام خارج کیا گیا ڈکیتی کی وارداتوں میں 8افراد کیخلاف مقدمات درج کئے گئے بعد میں مقدمات خارج کر دئیے گئے چوری کی وارداتوں میں مخالفین کے کہنے پر 54افرادکو مقدمات میں نامزدکیا گیا تھانوں میں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنا کر مبینہ طور پر پیسے لیکر مقدمات خارج کر دئیے گئے ڈکیتی کی کوشش پر 8افراد کو مقدمات میں نامزد کیا اور بھرپور طریقے سے تفتیش کے بعد مقدمات خارج کر دئیے ،موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں7افراد کیخلاف بوگس مقدمات کا اندراج ہوا جو بعد میں خارج کئے گئے ڈکیتی کی وارداتوں میں2افراد کے خلاف پہلے مقدمات درج اور بعد میں اچانک خارج کر دئیے گئے کار چوری کی وارداتوں میں 64افراد کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ان میں سے متعدد افراد کو گرفتار کر کے روایتی طریقے سے تفتیش کی گئی اور پھر مقدمات خارج کر دئیے گئے موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں 76لوگوں کیخلاف مقدمات کا اندراج کیا گیا بعد میں مقدمات اچانک خارج کئے گئے دیگر چوری کی واردتوں میں بھی 16افراد کیخلاف بوگس مقدمات کا اندراج ہوا ۔