ڈاکٹر عاصم کیس : عدالتی فیصلے سے مایوسی ہوئی : مولا بخش چانڈیو....رینجرز کو اختیارات نہ ملے تو آسمان نہیں گرے گا : قائم علی شاہ
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ معاملات بہتری کی جانب جا رہے ہیں ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا۔ ڈاکٹر عاصم کیس میں عدالتی فیصلے سے مایوسی ہوئی۔ انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے۔ فیصلے کو چیلنج کرنا یا نہ کرنا ڈاکٹر عاصم کے گھر والوں پر منحصر ہے۔ کیا ڈاکٹر عاصم کو 90 روز حراست میں رکھنے کے بعد مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ بہت سی غلطیاں تھیں جن کا جائزہ لینا چاہیے تھا۔ عدالتی کارروائی میں مداخلت نہیں کر رہے۔ ہم مداخلت کرتے تو یہ نتائج نکلتے؟ رینجرز کی کارروائی سے حالات بہتر ہوئے۔ عدالت پر اعتماد ہے مگر فیصلے سے دکھ ہوا۔ جنہیں کوئی پوچھتا بھی نہیں آج وہ بھی سرگرم ہو گئے۔ گرینڈ الائنس نہیں گرنیڈ الائنس بنا لیں۔ میاں صاحب نے پہلے بھی سندھ میں گرینڈ الائنس بنوایا تھا گرینڈ الائنس بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ جیسی بات ہے۔ پہلے کچھ نہیں ہوا اب کیا ہو جائے گا۔ ہم فضا کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے بہت کچھ برداشت بھی کرتے ہیں۔ سندھ کے لوگ فیصلہ کریں کیا ارباب غلام رحیم کا دور کرپشن سے پاک تھا۔ جتوئی کا دور کیا خوابوں کا دور تھا؟ بدقسمتی سے کچھ لوگوں نے اشتعال کا ماحول بنایا ہوا ہے۔ عدالتیں ٹھیک ہیں پر انصاف کے معاملے پر افسوس ہوا۔ رینجرز، پولیس کی مشترکہ کارروائیوں سے امن قائم ہوا۔ ہمیں ان پر فخر ہے۔ سندھ حکومت نے کبھی کسی ادارے پر بے اعتمادی ظاہر نہیں کی۔ آپ جانتے ہیں کہ کون سی پارٹیاں ہیں جو انگلیوں کے اٹھنے کا انتظار کرتی ہیں۔ ڈاکٹر عاصم ساتھی ہیں۔ وزیر رہے ہیں۔ اگر ان کے انصاف کے لیے بات کی تو کیا برا کیا۔ قسم کھا کر کہتا ہوں کہ کرپشن نہیں کی۔ میں پوری سندھ سرکار کی ذمہ داری نہیں لیتا اس میں لاکھوں لوگ ہیں۔ ہم غلطیاں کرتے ہیں تو اپنوں سے معافی مانگتے ہیں۔ رینجرز پر ہمیں اعتماد ہے۔ رینجرز وزیراعلیٰ سندھ کے ماتحت ہے۔ رینجرز نے قربانیاں دی ہیں۔ ان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ سندھ قام علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں ایسا کیا ہو رہا ہے جس پر گورنر راج لگے گا۔ رینجرز کو اختیارات دینے میں تھوڑی دیر ہوئی۔ رینجرز کے مسئلے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رینجرز کو اختیارات نہ ملے تو آسمان نہیں گرے گا۔ بارہ دن تک اختیارات نہ ہونے کے باوجود امن و امان تھا۔ ہارنے والے ہمشیہ ہمارے خلاف الائنس بناتے رہتے ہیں۔ وزیراعظم اور آرمی چیف بھی سندھ حکومت کی تعریف کر چکے ہیں۔ میں اپنے منہ سے اپنی تعریف کیسے کروں؟
چانڈیو/ قائم علی شاہ