اسرائیلی فوج کا یونیورسٹی اور سکولوں پردھاوافائرنگ45 فلسطینی زخمی
طولکرم+مقبوضہ بیت المقدس(اے این این)فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے طولکرم شہر میں خضوری یونیورسٹی کے طلبا اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کم سے کم 45 افراد زخمی ہوگئے۔ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے خضوری یونیورسٹی میں گھس کر طلبا کو زدو کوب کیا جس پر مشتعل طلبا نے احتجاجی جلوس نکالا۔ اسرائیلی فوجیوں کے حملے میں زخمی درجنوں افراد کو طولکرم کے سرکاری ہسپتال لایا گیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے طلبا کے خلاف کریک ڈائون کے لیے خضوری یونیورسٹی کے کیمپس پر دھاوا بولا اور وہاں موجود طلبا پرآنسوگیس کی شیلنگ کی، لاٹھی چارج کیا اور براہ راست فائرنگ کی جس سے45افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں بیشترطلبا شامل ہیں۔ علاوہ ازیں مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں الخضر قصبے میں دو بوائز سکولوں پر چھاپہ مارا اور وہاں موجود طلبا اور اساتذہ کو زدو کوب کرنے کے بعد قیمتی سامان کی بھی توڑپھوڑ کی۔مقامی سماجی کارکن راتب الجبور نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ صہیونی فوج نے طلبا کو تشدد کانشانہ بنایا اور ان کی کتابیں اٹھا کر پھینک دیں۔ صہیونی فوجیوں نے سکول کے اساتذہ کو بھی زدو کوب کیا۔ اس موقع پر اسکول کے ایک طالب علم ابراہیم موسی ابو عرام کو پولیس کے حراستی مرکز میں پیش ہونے کا نوٹس بھی جاری کیا گیا۔ ادھر غرب اردن کے علاقے بیت لحم میں بھی اسرائیلی فوج اور فلسطینی طلبا کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ صہیونی فوجیوں نے طلبا کے ایک مظاہرے کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد طلبا زخمی ہو گئے۔ دوسری طرف مسجد اقصیٰ کے امام و خطیب اور فلسطینی علما کونسل کے چیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے فلسطینی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ عید میلادالنبیؐ قبلہ اول میں منانے مسجد اقصی میں حاضری کویقینی بنانے کے لیے رخت سفرباندھ لیں۔ الشیخ صبری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رمضان المبارک کی طرح ماہ ربیع الاول بھی اہل فلسطین اوراہل اسلام کے لیے برکتوں کا مہینہ ہے۔ بارہ ربیع الاول کو فلسطینی عوام زیادہ سے زیادہ تعداد میں قبلہ اول میں جمع ہو کر عبادت کریں۔ انہوں نے کہا کون نہیں چاہتا کہ وہ مسجد اقصی میں نماز کی ادائیگی کو یقینی بنائے جہاں ایک رکعت کا ثواب پانچ سو گنا زیادہ ہے۔ امام قبلہ اول نے فلسطینی عوام سے اپیل کی وہ مسجد اقصی میں اپنی موجودگی کے وقت مقدس مقام کی صفائی اور نظافت وطہارت کو یقینی بنانے میں کوئی کسرنہ چھوڑیں۔ اپنے صدقات اور زکوۃ کے مال سے قبلہ اول کا دفاع کریں۔