• news

جہاں 50 فیصد لوگ ووٹ کاسٹ نہ کریں وہاں دوبارہ الیکشن ہونے چاہئیں: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ سٹیٹس کو ، کی حامی قوتیں تبدیلی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ حالیہ بلدیاتی انتخابات میں کارکردگی کا مرکزی، صوبائی اور ضلعی سطح پرجائزہ لیکر آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی تاکہ 2018ء کے عام انتخابات میں کارکردگی کو بہتر بنایا جائے۔ انتخابی نظام کی خرابیوں کو دور اور پارلیمانی کمیٹی کی مجوزہ اصلاحات کو عملی جامہ پہنائے بغیر شفاف انتخابات کا تصور نہیں کیا جاسکتا، انتخابات پیسے کا کھیل بنا دیا گیا جس کے پاس کروڑوں اور اربوں ہوتے ہیں وہ کامیاب ہوجاتا ہے اور غریب سیاسی کارکن منہ دیکھتے رہ جاتے ہیں، سیاست، جمہوریت اور اداروں کو یرغمال بنا لیا گیا۔ موجودہ سیاسی نظام میں غریب کیلئے کچھ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی اسلام آباد کی ضلعی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب اور پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بار بار مطالبات، دھرنوں اور التجائوں کے باوجود الیکشن کمشن کے کان پر جوں تک نہیں رینگی، انتخابات کے نام پر ملک میں ایک گیم شو ہوتا ہے اور دولتمند اس کھیل میں کامیاب اور غریب سیاسی ورکر ناکام ہوجاتے ہیں، انتخابی نظام پر عوام کا اعتماد نہیں رہا، یہی وجہ ہے کہ مقامی حکومتوں کے انتخابات میں بھی ووٹ ڈالنے کی شرح انتہائی کم رہی اور 70 فیصد سے زائد عوام نے گھروں سے نکلنا بھی گوارانہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنے کیلئے ضروری ہے کہ آئین کی دفعہ 62،63 پر مکمل عملدرآمد ہو اور جن حلقوں میں 50 فیصد لوگ اپنا ووٹ کاسٹ نہ کریں وہاں اصولاً دوبارہ الیکشن ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ متناسب نمائندگی کا طریقہ انتخاب انتخابی مسائل کا بہترین حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ہاتھوں میں کھلونا بن کر رہ گیا ہے اور مرکزی و صوبائی حکومتیں الیکشن کمشن کو اختیارات دینے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن کا اپنا تربیت یافتہ عملہ ہونا چاہئے۔ دو دن کیلئے محکمہ تعلیم سمیت مختلف محکموں سے عملہ مستعار لینے سے نہ صرف تعلیم کا حرج ہوتا ہے بلکہ یہ عملہ غیر جانبداری کو یقینی بنانے میں بھی ناکام رہتا ہے اور بااثر لوگ آسانی سے اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھی اور دیانتدار قیادت لانے کیلئے انتخابی اصلاحات ناگزیر ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن