نیب کی وضاحت
اسلام آباد (پ ر) 16 دسمبر 2015ء کو نوائے و قت میں شائع ہونے والے کالم بے نیازیاں میں ’’ہم چودھری نثار کے ساتھ ہیں‘‘ کے عنوان سے کالم نویس نے نیب کی دیانتداری، پروفیشنل ازم اور غیر جانبداری پر سوالات اٹھائے ہیں اور بے بنیاد باتیں کی ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کالم نگار نے مجموعی طور پر یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ نیب صرف مخصوص لوگوں کے اشارے پر کام کرتا ہے لہٰذا نیب بذاتِ خود ایک بدعنوان ادارہ ہے۔ ایک بیان میں نیب نے ڈاکٹر محمد اجمل نیازی کے روزنامہ نوائے وقت میں شائع ہونے والے کالم کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نیب ایک خود مختار ادارے کے طور پر ملک میں کرپشن کی لعنت کیخلاف جنگ کر رہا ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کے خوف یا طرفداری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جہاں تک نیب میں کرپشن کا سوال ہے تو یہ جان لینا بھی ضروری ہے کہ نیب کے اندر بھی احتساب کا عمل مسلسل جاری ہے اور ایسے عناصر کیخلاف سخت کارروائی کی جاتی ہے جن کی کارکردگی ناقص اور وہ قواعد و ضوابط کی پاسداری نہ کررہے ہوں۔ اس سلسلے میں نیب میں طے شدہ طریقہ کار اور رولز پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے اور ضابطے کی خلاف ورزی پر اہلکاروں کیخلاف بلاتاخیر کارروائی کی جاتی ہے۔ یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ نیب کسی کے ذاتی ایجنڈے پر عمل پیرا نہیں ہے نہ ہی احتساب کا عمل کسی فرد یا گروہ کے دباؤ پر متاثر ہوسکتا ہے اسی لئے نیب نے ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (CIT) کا تصور متعارف کرایا ہے جس سے ذاتی فوائد اور اقربا پروری کے کلچر کی حوصلہ شکنی کے علاوہ قانون کے مطابق احتساب کیا جاتا ہے۔