• news

پی ایس ایل :مشکوک ماضی کا حامل کو چنگ سٹاف ایونٹ پرانگلیاں اٹھنے لگیں

لاہور (حافظ محمد عمران/ نمائندہ سپورٹس)پاکستان سپر لیگ کی ٹیموں کے کوچنگ سٹاف میں شامل مشکوک ماضی کے حامل افراد کی وجہ سے ایونٹ کے آغاز سے قبل ہی شکوک و شبہات پیدا ہونے شروع ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چند مشہور لیکن متنازعہ کرکٹرز کو پاکستان سپر لیگ میں اہم ذمہ داریاں دینے سے ایونٹ کی شفافیت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ کرکٹ کے حلقوں کے مطابق مشکوک ماضی اور متنازعہ افراد کی اہم عہدوں پر تقرریوں نے خدشات کو جنم دیا ہے۔ ایونٹ کروڑوں نہیں اربوں روپے کا منصوبہ ہے اور احتساب کا عمل بھی موجود نہیں ہے اس لیے پاکستان سپر لیگ کے حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ کے معاملات کو کرپشن سے بچانے اور صاف شفاف انداز میں چلانے کیلئے پی ایس ایل سیکرٹریٹ کے تمام ذمہ داران، ان کے اہل خانہ، تمام فرنچائز مالکان، پاکستان سپر لیگ کے کوچنگ سٹاف کھلاڑیوں کے اثاثے، بینک اکائونٹس اور جائیداد کی مکمل تفصیلات عام کی جائیں۔ پاکستان سپر لیگ انتظامیہ ایونٹ کے مالی معاملات کو میڈیا اور عوام سے چھپا کر آگے بڑھ رہی ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے بجٹ اور اخراجات کو ابھی تک میڈیا کے سامنے نہیں رکھا گیا۔ بورڈ کی بین الاقوامی سطح پر کمزور حیثیت کے باعث ہمیں کسی بھی قسم کے تنازع سے بچنے کیلئے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ کرکٹ کے حلقوں میں عمومی رائے پائی جاتی ہے کہ پاکستان سپر لیگ کو کرپشن، سٹہ بازوں اور مشکوک افراد سے بچانے کے لیے ایک آزاد، خودمختار اور طاقتور اینٹی کرپشن یونٹ جلد از جلد تشکیل نہ دیا گیا تو پاکستان کرکٹ بورڈ کے مسائل میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے اہم معاملات میں ماضی کے ایک متنازعہ کھلاڑی پس پردہ رہ کر تمام معاملات کو سنبھال رہے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ میں شفافیت کو قائم کرنے کیلئے پی ایس ایل گورننگ کونسل کے سربراہ نجم سیٹھی کو سب سے پہلے اپنے اثاثے ظاہر کرکے دوسروں کے لیے مثال قائم کرنی چاہیے۔ پی ایس ایل انتظامیہ اینٹی کرپشن یونٹ پر کام تو کر رہی ہے لیکن اس میں ایسے افراد کو شامل کیا جائے گا جو صرف ’یس باس‘ کا کردار ادا کریں۔

ای پیپر-دی نیشن