• news

عید میلاد النبیؐ ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منائی گئی‘ چھوٹے بڑے شہروں میں جلوس

لاہور+ پشاور (خبر نگار+ لیڈی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) عید میلاد النبیؐ ملک بھر میں مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا اس سلسلے میں عاشقان رسولؐ نے شہر شہر گلی محلوں میں ریلیاں اور جلوس نکالے، جلسے اور ریلیاں ہوئیں۔ نماز فجر کے بعد ملک بھر کی مساجد میں بارگاہ رسالت حضرت محمد مصطفٰیؐ میں درود و سلام کا ہدیہ پیش کیا گیا، ملکی سلامتی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21/ 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ 12 ربیع الاول کے موقع پر کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، اسلام آباد سمیت چھوٹے بڑے شہروں سے ریلیاں اور جلوس نکالے گئے۔ سیرت کانفرنسز اور محافل میلاد ہوئیں۔ نبی آخری الزماںؐ کے جشن ولادت کی خوشی میں ملک کے چھوٹے بڑے شہروں کی گلیوں کو سبز پرچموں اور برقی قمقموں سے سجایا گیا، اہم عمارتوں، شاہراہوں، مساجد پر چراغاں کیا گیا جس سے رنگ و نور کی فضا قائم ہوگئی، جگہ جگہ صلوٰۃ و سلام کی صدائیں گونجتی رہیں۔ سرکار دو عالم جشن ولادت کے موقع پر بڑے پیمانے پر نیاز کا خصوصی اہتمام کیا گیا، جشن عید میلاد النبیؐ کے موقع پر کراچی سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ جلوس اور ریلیوں کی سکیورٹی کے لیے پولیس کے خصوصی دستے تعینات کئے گئے تھے۔ اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف نے عیدمیلاد النبیؐ کے موقع پر منعقدہ تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ ثناء خوانوں نے سرور کونینؐ کی شان میں گلہائے عقیدت پیش کیا، جس کے بعد ملکی سلامتی و استحکام کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق چھوٹے بڑے شہروںمیں دینی اور سیاسی جماعتوں کے قائدین اور رہنمائوں کی قیادت میں جلوس نکالے گئے، شرکاء درودپاک کا ورد اور نعت خوانی کرتے ہاتھوںمیں نعلین پاک اور روضہ رسولؐ والے پرچم اٹھائے جلوسوں شریک ہوئے۔ راستوں میں تبرکات اور نیاز وغیرہ کا خصوصی انتظام کیاگیا۔ دفاتر، سرکاری عمارتوں اور گھروں پر بھی خصوصی چراغاں کیا گیا۔ نعلین پاک والے پرچم آویزاں کئے گئے۔ گلی ، محلوں، بازاروںکو خوبصورت روشنیوںاور سجاوٹی سامان کیساتھ قابل دید بنایا گیا ۔ لاہور کے قدیمی علاقوں میں زبردست آرائشی سامان کیساتھ سجاوٹ کی گئی جن میں رنگ برنگی روشنیاں انتہائی خوبصورت منظر پیش کررہی تھیں۔ کئی مقامات پر روضہ رسولؐ، خانہ کعبہ اور دیگر مبارک مقامات کے مختلف اشیاء کی ماڈل بنائے گئے، دن بھر گلی ، کوچوں میں ایسے خوبصورت سجاوٹی ماڈل دیکھنے والوںکا تانتا بندھا رہا جورات گئے تک جاری رہا۔ کئی جلوسوں میں گھوڑے اور اونٹ بھی شامل کئے گئے تھے۔ مہمانوںکی دستاربندی اور تاجپوشی کے بعد جلوس کی شکل میںشرکاء لنڈا بازار میں داخل ہوئے۔ پھر سرکلرروڈ پر دہلی دروازہ کے باہر تھوڑے انتظار اور مزید دستار بندی کے بعد اندرون شہر داخل ہوئے اور پھر دہلی دروازہ، سنہری مسجد، پانی والا تالاب، اندرون ٹیکسالی، تحصیل بازار، اونچی مسجد سے ہوتے جلوس مزار حضرت داتا گنج بخشؒ پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ مرکزی عید میلاد النبیؐ کمیٹی نے جامع مسجد کشمیری سادھو اندرون اکبری گیٹ سے حضرت علی ہجویری المعروف داتار دربار تک، بابا جانی سرکار کی قیادت میں صدر گول چکر سے چیئرنگ کراس مال روڈ اور یہاں سے ہوتے واپس صدر گول چکر تک جلوس نکالے گئے۔ ٹریکٹر ٹرالیوں، بیل گاڑیوں، اونٹوں، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے جلوس رات گئے تک جاری رہے۔ جاتی عمرہ میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے میلاد کی تقریب میں شرکت کی۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے زیر اہتمام جلوس نکالے گئے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے جامعہ رضویہ سے شروع ہونے والے مرکزی جلوس کی قیادت کی۔ لاہور میں مفتی محمد حسیب قادری، فیصل آباد میں ملک بخش الٰہی اور صاحبزادہ حسن رضا ، کوئٹہ میں مولانا وزیر القادری، گوجرانوالہ میں مولانا اکبر نقشبندی، گجرات میں صاحبزادہ مطلوب رضا، سمندری میں میاں فہیم اختر، پشاور میں مفتی فضل جمیل رضو ی نے جلوسوں کی قیادت کی۔ یتیم خانوں میں میلاد گفٹ بھی تقسیم کئے گئے۔ مرکزی عید میلادالنبیؐ جلوس بعد نمازِ مغرب جامع مسجد کشمیری سادھو اندرون اکبری گیٹ سے شروع ہو کر اپنے قدیمی راستوں مسجد وزیر خان، سُنہری مسجد، پانی والا تالاب، اندرون بھاٹی گیٹ سے ہوتا ہوا دربار حضرت داتا گنج بخشؒ پر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں میلاد چوک بیرون دہلی گیٹ کی تقریبات بعد نمازِ عصر ہوئی۔ جلوس میں خصوصی آمد میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن (وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن) عارف نسیم کشمیری، محمدظہیر بٹ، محمد اشفاق قادری، محمد حامد انجم شیخ چشتی، صاحبزادہ رضائے مصطفی نقشبندی، علامہ مفتی محمد رمضان سیالوی، مولانا مجاہد عبدالرسول خان، مولانا محمد علی نقشبندی، سردار محمد طاہر ڈوگر، شیخ محمد نواز قادری نے کہا عیدِ میلاد النبیﷺ کا جشن عالم اسلام کو امن، محبت اور انقلابِ ایمانی کا درس دیتا ہے ۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری کی ہدایات پر ملک بھر میں 12ربیع الاوّل یومِ امن کے طور پر منایا گیا۔ وفاقی دارالحکومت سمیت چاروں صوبوں آزاد کشمیر اور گلگت میں بھی سنی تحریک کے زیر اہتمام عیدِ میلادالنبیﷺ کے ایک ہزار سے زائد جلوس نکالے گئے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام عید میلادالنبیﷺ کے میلاد جلوس اور تقریبات منعقد کی گئیں، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے افراد علمائے کرام اور عمائدین نے برادران اہلسنت کے زیر اہتمام میلاد مبارک کے جلوسوں میں بھر شرکت، جگہ جگہ استقبال سینکڑوں جہگوں پر سبیلوں اور نیاز کا اہتمام کر کے اتحاد ویکجہتی کا عملی نمونہ پیش کیا۔ جماعت اہلسنّت پاکستان کے زیر اہتمام عید میلا ذالنبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی ملک بھر میں چھوٹے بڑے 20ہزار جلوس نکالے گئے۔ غریب بستیوں میں مصطفائی لنگر تقسیم کیا گیا۔ سید ریاض حسین شاہ نے راولپنڈی میں مرکزی جلوس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عشق رسول مسلمانوں کا اسلحہ ہے۔ ولادت رسول کی خوشیاں منانے والے ہی اہل حق ہیں۔ فیروز والا سے نامہ نگار کے مطابق شاہدرہ اور تحصیل فیروز والا بھر میں جشن عید میلاد النبیؐ بڑے مذہبی جوش و خروش جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ صاحبزادہ پیر علامہ نصیر احمد قادری، مولانا غلام حسین نوری، علامہ حبیب اللہ سعیدی دیگر علمائے کرام کی سربراہی میں جلوس نکالا گیا۔ لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے اس موقع پرسرکاری عمارتوں کو برقی قمقموں سے سجایا تھا۔ ضلعی انتظامیہ کے دفاترز، ڈی سی او آفس، ٹائون ہال اور ٹائونز کی عمارتوں کو بھی برقی قمقموں اور لائٹوں سے سجایا گیا تھا۔ ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے عید میلادالنبیﷺ کے مرکزی جلوس کے شرکاء کے لیے ہر قسم کے بہترین انتظامات کیے تھے ۔ جلوس کے شرکاء کو فول پروف سکیورٹی کی فراہمی کے لیے پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ سول ڈیفنس کے رضا کار اور بم ڈسپوزل سکواڈز کے عملے نے فرائض انجام دئیے۔ خواتین اور بچوں نے جشن عید میلادالنبیؐ انتہائی جوش و خروش سے منایا، گھروںکو قمقموں، موم بتیوں اور سبز جھنڈیوںسے سجایا ، عزیزواقارب وغرباء و مساکین میں بریانی، حلوہ، مٹھائیاں وغیرہ تقسیم کرتی رہیں۔ خواتین محافل میلاد میں شرکت کرتی رہیں اور ایک جگہ جمع ہو کر بارگاہ رسالتؐ میں عقیدت کے پھول نچھاورکرتی رہیں۔ بچے متحرک نظر آئے وہ مصنوعی پہاڑیاں، چشمے بنانے میں مصروف رہے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق میلاد کمیٹی کے زیر اہتمام ننکانہ صاحب میں جشن عید میلاد البنیﷺ کا مرکزی جلوس جامع مسجد اقصیٰ پرانا ننکانہ سے برآمد ہوا جو پرانا ننکانہ، چونگی نمبر 5، ریلوے روڈ سے ہوتا ہوا میلاد مصطفی چوک ننکانہ صاحب پہنچ کر اختتام پذیر ہوا جلوس میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ضلع ننکانہ صاحب کے امیر محمد بشیر زرگر، علامہ محب النبی طاہر، حاجی عبدالحمید رحمانی، سید اشرف حسین شاہ، مجاہد ختم نبوت حاجی عبدالحمید آرائیں اور سکھ کمیونٹی کے سردار گیانی جنم سنگھ سمیت ہزاروں عاشقان رسولﷺ نے شرکت کی شہر کے گردونواح سے بھی عوام ٹریکٹر ٹرالیوں، موٹر سائیکل رکشوں اور خصوصی ٹولیوں کی شکل میں جلوس میں شامل ہوتی رہی اس موقعہ پر شرکاء جلوس درود پاک کا ورد کرتے ہوئے سرکارکی آمد مرحبا، لجپال کی آمد مرحبا سمیت دیگر مذہبی نعرے لگا رہے تھے۔ جشن عید میلاد البنیؐ کا جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا میلاد مصطفی چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوا جہاں پر معروف علماء کرام نے نبی کریم ؐ کی اسوہ حسنہ پر روشنی ڈالی اور ملک و قوم کے لئے خصوصی دعا کروائی۔ ملک کے دوسرے حصوں کی طرح قصور میں بھی جشن عید میلاد النبی نہایت عقیدت و احترام اور جذبے سے منایا گیا، عقیدت مندوں نے جگہ جگہ محرابیںسجائیں، مشروبات اور چائے کی سبیلیں لگائیں، مساجد میں حضورؐ کے عین ولادت کے موقع پر درودو سلام کے نذرانے پیش کئے گئے، قصور کے بازاروں،مارکیٹوں،مکانوں، دوکانوں، گاڑیوں، موٹر سائیکلوں، ٹریٹر ٹرالیوں کو رنگ برنگی جھنڈیوں سے سجایا گیا اور عقیدت مندوں نے جلوس نکالے، شہر کے مختلف حلقوں سے نعت کونسلوں کے زیر اہتمام نکالے جانے والے جلوسوں میں ہدیہ نعت پیش کیا گیا، عوامی فلاحی کمیٹی کے زیر اہتمام چوک نیشنل بنک سے مرکزی جلوس نکالا گیا جس میں ڈی سی او قصور محمد شاہد، ڈی پی اوقصور سید علی ناصر رضوی، ڈی ایس پی ٹریفک محمد اکرام خاں،ڈی ایس پی سٹی محمد سلیم ورائچ، صدر عوامی فلاحی کمیٹی حاجی بشیر شاد، سرپرست خادم علی کھوکھر، جنرل سیکرٹری ایم یٰسین فرخ، و دیگر مقررین نے خطاب کرکے حضوری کی سیرت اور اسوہ ء حسنہ پر روشنی ڈالی۔ مدینہ منورہ سے آئی این پی کے مطابق دنیا بھر سے لاکھوں عاشقان رسول جشن عید میلادالنبیؐ منانے کیلئے مدینہ منورہ پہنچ گئے۔ اس موقع پر عاشقان رسول نے روضہ رسول ؐپر حاضر ہو کر درود وسلام کے نذرانے پیش کئے۔ وہ معمول کی عبادات کے علاوہ درود و سلام کے نذرانے پیش کرنے میں مصروف تھے کہ اسی دوران روضہ پر موجود پولیس اہلکاروں نے مسجد نبوی کے صحن میں موجود افراد کو صحن خالی کرنے کا حکم دیا تاہم زائرین عبادات اور آپ ؐ کی ذات بابرکت پر درود و سلام پڑھنے ہدیہ نعت پیش کرنے میں مصروف رہے سکیورٹی اہلکاروں نے زائرین کو زبردستی باب جبریل سے پیچھے ہٹا دیا۔ اس موقع پر سعودی پولیس اہلکاروں سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔ زائرین کا تعلق پاکستان‘ مصر‘ سوڈان‘ اردن اور دیگر ممالک سے تھا۔ملک بھر میں عاشقان رسول نے عید میلادالنبیؐ منائی لیکن پشاور کی تقریب اس لحاظ سے منفرد تھی کہ اسے منانے والے ہندو، سکھ اور عیسائی بھی تھے۔ ان سب کا کہنا تھا کہ پیغمبر اسلام دنیا میں روشنی لے کر آئے۔ مقررین نے پیغمبر اسلام کی سیرت طیبہ کو قابل تقلید قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے مسائل کا حل حضرت محمدﷺ کے پیغام پر عمل میں پوشیدہ ہے۔ ایک سکھ رہنما نے کہا کہ اس مبارک دن ہمیں چاہئے کہ اپنے آپ سے شروعات کریں۔ ایک ہندو مقرر نے کہا کہ جو ہندو یہ جانتا ہے کہ اسلام کیا ہے اس کے اصول کیا ہیں اسے تاریخ میں جانے کی ضرورت نہیں۔ انہیں براہ راست قرآن اور احادیث مبارکہ سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔ ہندو قوالوں اور نعت خوانوں نے گلہائے عقیدت پیش کئے تو شرکا پر وجد طاری ہو گیا۔ مقررین نے اس تقریب کو اتحاد بین المذاہب کی جانب ٹھوس اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب مختلف مذاہب کے ماننے والے ایک دوسرے کے جذبات کا احترام کریں گے تو پورے معاشرے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ای پیپر-دی نیشن