• news

پاکستان کے احتجاج پر خاتون سیکنڈ سیکرٹری کیخلاف بنگلہ دیشی میڈیا میں مہم چلائی گئی:دفترخارجہ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+سٹاف رپورٹر+نیٹ نیوز+ایجنسیاں) ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستانی سفارتکار فارینہ ارشد کو وطن واپس بلائے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں پاکستانی ہائی کمشن میں تعینات فارینہ ارشد کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا تھا۔ فارینہ ارشد پاکستانی ہائی کمشن میں سیکنڈ سیکرٹری کے عہدے پر تعینات تھیں۔ اسلام آباد میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کو 2 مرتبہ طلب کیا گیا۔ بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر سے فارینہ ارشد سے روا رکھے گئے سلوک پر احتجاج کیا گیا۔ پاکستان کے احتجاج کے بعد فارینہ ارشد کیخلاف میڈیا میں نہ رکنے والی مہم چلائی گئی۔ فارینہ ارشد پر نام نہاد دہشت گردوں سے روابط کے الزامات کی مہم چلائی گئی۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے ڈھاکہ سے سفارتکار فارینہ ارشد کو واپس بلوا لیا ہے۔ بنگلہ دیش میں تعینات فارینہ ارشد کو ملک بدر نہیں کیا گیا۔ فارینہ ارشد پر بنگلہ دیش حکومت کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ دوسری جانب بنگلہ دیش کا دعویٰ ہے کہ بنگلہ دیش میں جاسوسی کے مقدمے کی سماعت کے دوران مشتبہ شدت پسندوں کو مبینہ طور پر مالی مدد فراہم کرنے کا الزام عائد ہونے پر خاتون پاکستانی سفارت کار کو واپس بھیجا گیا۔ پولیس کے مطابق یہ پیشرفت اْس وقت ہوئی جب کالعدم جمعیت المجاہدین بنگلہ دیش کے مبینہ رکن ادریس شیخ نے پاکستانی سفارت کار فارینہ ارشد سے اپنے روابط کے متعلق بتایا اور کہا کہ فارینہ نے انہیں 30 ہزار ٹکہ (380 ڈالر) دیئے۔ ادریس شیخ کے بیانات بنگلہ دیشی میڈیا میں رپورٹ ہونے کے بعد پاکستانی مشن کی جانب سے جاری کیے گئے تردیدی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ میڈیا رپورٹس سراسر بے بنیاد ہیں اور خاتون سفارت کار کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ بنگلہ دیشی وزیر دخلہ اسد الزماں کے مطابق اگر فارینہ پر الزامات ثابت ہو گئے تو قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔ دفترِ خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے بی بی سی سے گفتگو میں اس خبر کی تصدیق کی کہ فارینہ ارشد کو بنگلہ دیش کی حکومت کی درخواست کے بعد پاکستان واپس بلوایا ہے۔ وہ اس معاملے پر مزید معلومات فراہم نہیں کر سکتے تاہم انہوں نے ڈھاکہ میں موجود پاکستانی ہائی کمشن کے تحریری بیان کا حوالہ دیا کہ پاکستانی سفارتی اہلکار پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں۔ علاوہ ازیں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان، شام کی خودمختاری، جغرافیائی سالمیت پر مکمل یقین رکھتا ہے اور ہماری خواہش ہے کہ شام کی حکومت اور اپوزیشن گروپ تحمل سے کام لیتے ہوئے پرامن ذرائع سے اپنے اختلافات حل کریں۔ پاکستان سعودی اتحاد کو خوش آئند قرار دیتا ہے۔ جامع سیاسی مذاکرات وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پاکستان ہرقسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔

ای پیپر-دی نیشن