• news

دورہ پاکستان کیخلاف انتہا پسندوں کے احتجاجی مظاہرے، مودی کے پتلے نذرآتش

نئی دہلی (ایجنسیاں) وزیراعظم نوازشریف کی سالگرہ پر جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سرپرائز وزٹ پر لاہور پہنچے تو بھارتی اپوزیشن کو غصہ آگیا، بھارت میں مودی کیخلفا مظاہرے شروع ہوگئے۔ بھارتی وزیراعظم کے اس سرپرائز نے ہلچل مچا دی۔ یوتھ کانگریس نے دورے کے خلاف نئی دہلی میں مظاہرے کئے اور بھارتی وزیر اعظم کے پتلے جلائے۔ کانگرس کے رہنما منیش تیواری نے اسے مودی کا ایڈونچر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات ملک کی سکیورٹی پر برا اثر ڈالیں گے۔ عام آدمی کے رہنما آشو توش نے سوال اٹھایا کہ منموہن دور میں مودی پاکستان کے ساتھ بات چیت کیلئے بھی تیار نہیں تھے، یہ تبدیلی کیسی؟ شیوسینا کی ترجمان منیشا کیاندے نے اس دورے کو سوشل میڈیا کیلئے فوٹو سیشن قرار دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی کے کابل سے لاہور پہنچنے پر بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس اور عام آدمی پارٹی کی جانب سے شدید رد عمل دیکھنے میں آیا، دہلی میں کارکنوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر جمع ہوئی اور حکومت مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے بی جے پی کے جھنڈے نذرآتش کردئیے۔ پریس کانفرنس میں پارٹی کے ترجمان آنند شرما نے کہا کہ ہمارے پاس پہلے سے یہ معلومات تھی کہ مودی پاکستان جارہے ہیں، کانگرس کے لیڈر آنند شرما کا کہنا تھا کہ مودی کا دورہ پاکستان پہلے سے طے شدہ تھا، ایک کاروباری آدمی اس وقت بھی پاکستان میں موجود ہیں جو انکی یہ ملاقات کرا رہے ہیں۔ پوزیشن رہنما کیسی سولٹئیر نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ لاہور پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم مودی ڈان دائود ابراہیم کا کیک کھانے پاکستان گئے تھے ہمیں وزیراعظم سے ایسی امید نہیں تھی۔ بھارت کے شاہی امام مولانا سید احمد شاہ بخاری نے مودی کے دورہ پاکستان اور اپنے ہم منصب میاں نوازشریف سے ملاقات کاخیرمقدم کرتے ہوئے مودی کی اس پہل کو ایک جراتمندانہ قدم قرار دیدیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق شاہی امام مولانا سید احمد شاہ بخاری نے کہاکہ بقائے باہمی اور بہتر ہمسائیگی کے اصول کو ذہن میں رکھتے ہوئے نریندرمودی نے جوپہل کی ہے، اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات پر جمی ہوئی برف کو پگھلنے میں مدد ملے گی۔ مولانا بخاری نے نواز شریف کے بارے میں کہاکہ وہ ایسے پاکستانی اعتدال پسند مقبول رہنما ہیں جو ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو نئی جہت دینے میں یقین رکھتے ہیں۔ شاہی امام نے امید ظاہر کی کہ اس ملاقات سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہترہوں گے اور دونوں ممالک کے عوام ایکدوسرے کے زیادہ قریب آئیں گے۔ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستان کے دورے کا خیرمقدم کرتے ہئے کہا کہ یہ دورہ اس بات کا مثبت پیغام دیگا کہ بھارت ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کیلئے پرعزم ہے۔ اپنے ایک بیان میں مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ دورہ اس بات کا مثبت پیغام ہے کہ بھارت ہمیشہ اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے، اس مقصد کے حصول کیلئے ہر حد پار کرنے کیلئے ہمیشہ تیار رہتا ہے۔ مودی کے اچانک دورہ لاہور اور پاکستان و بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری کی امیدیں سامنے آتے ہی حکمران جماعت بی جے پی نے اکھنڈ بھارت کے قیام کا خواب دیکھنا شروع کردیا ہے، بی جے پی کے نیشنل جنرل سیکرٹری رام مدھیو نے دعویٰ کیا کہ ایک دن بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش پھر اکٹھے ہوجائینگے اور اکھنڈ بھارت بنے گا۔ الجزیرہ سے انٹرویو میں پارٹی کے سابق ترجمان اور انتہا پسند آر ایس ایس کے نیشنل ایگزیکٹو ممبر نے کہاکہ یہ کام جنگ کے بغیر اور عوامی مقبولیت اور ان کے مشورے سے ہی ہوگا ۔انہوںنے دعویٰ کیا کہ آر ایس ایس اب بھی یقین رکھتی ہے کہ یہ ملک اکٹھے ہونگے جوتاریخی وجوہات کے باعث 60 سال قبل الگ ہوگئے تھے۔ آر ایس ایس کا رکن اور اس کا نظریاتی لیڈر ہونے کے ناطے وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جلد اکھنڈ بھارت بنے گا لیکن کسی ملک کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے بلکہ یہ کام جنگ کے بغیر ہی کرینگے۔ یہاں ہندو کلچر رہا ہے، وہی ایک ثقافت سب کو اکٹھا کر سکتی ہے ۔کانگریس نے ان کے بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے محض پراپیگنڈا قرار دیا ہے۔بھارتی فلمساز مہیش بھٹ بھارت میں اقلیتوں اور مسلمانوں سے نارواسلوک پر اکثر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں اور حال ہی میں انہیں فرقہ پرست بھی قرار دے چکے ہیں تاہم انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کیا ہے۔ مہیش بھٹ نے ٹوئیٹر پیغام میں کہا ہے کہ انسانی سوچ میں کوئی بھی بڑی تبدیلی امید کی جرأت سے پیدا ہوتی ہے اور پھلتی پھولتی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات سے ثابت ہوا کہ نریندر مودی بہادر انسان ہیں۔ دوسری طرف بھارتی انتہاپسند تنظیم شیوسینا نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو دورہ پاکستان پر بھارتی عوام سے معافی مانگنی چاہئے۔ مودی کے دورے سے پیغام جائیگا کہ بھارت دبائو میں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن