مشکوک باﺅلرز کی بڑی تعداد موجود‘ پی سی بی آف سپنرز کی بہتری کیلئے اقدامات کرنے میں ناکام
لاہور (حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس)تین باﺅلرز کے ایکشن رپورٹ ہوئے، دو پر پابندی لگی، چیئرمین کرکٹ بورڈ کے سخت تحفظات اور ملکی سطح کی کرکٹ میں مشکوک باﺅلرز کی بڑی تعداد کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ نوجوان آف سپینرز کی بہتری کیلئے مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق سعیداجمل اور محمد حفیظ کے باﺅلنگ ایکشن رپورٹ ہونے کے بعد کرکٹ بورڈ نے اس مسئلے پر ہنگامی انداز میں کام شروع کیا، کسی سابق آف سپنر کی خدمات حاصل کرنے پر بھی غور ہوا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ معاملہ ٹھندا پڑتا گیا۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بائیو مکینکس لیب نے ابھی تک کام شروع نہیںکیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کرنیوالے اکثر آف سپنرز کے باﺅلنگ ایکشن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے قوانین سے متصادم ہیں لیکن پی۔ سی۔ بی کی طرف سے اس مسئلے کو نظر انداز کرنا حیران کن ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے کئی ماہ قبل بائیو مکینکس لیب تین ماہ کے اندر اندر کام شروع کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن آج تک اس بائیو مکینکس لیب کام شروع نہیں کرسکی۔ پاکستان کے ٹاپ آف سپنرز سعید اجمل اور محمد حفیظ کو غیر قانونی باﺅلنگ ایکشن کی وجہ سے بین الاقوامی میچوں میں باﺅلنگ سے رد کردیا گیا تھا بعد میں سعید اجمل کا باﺅلنگ ایکشن تو قانونی قرار دے دیا گیا لیکن وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں کم بیک کرنے میں ناکام رہے۔ محمد حفیظ پر اب بھی باﺅلنگ کی پابندی عائد ہے۔ حال ہی میں زمبابوے کے خلاف ہونیوالی کرکٹ سیریز میں بلا آصف کا باﺅلنگ ایکشن بھی رپورٹ ہواتھا۔ کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر گیم ڈیوپلمینٹ ایزد سید کا کہنا ہے کہ آف سپنرز کے باﺅلنگ ایکشن خراب ہونے کی اصل ذمہ دار ہماری کلب کرکٹ ہے۔ نچلی سطح پر بہتری کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ بائیو مکینکس لیب کے حوالے سے آئندہ ہفتے ایک میٹنگ ہورہی ہے امید ہے کہ چار ماہ کے اندر اندر بائیو مکینکس لیب کام شروع کردے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں جس کھلاڑی کی رپورٹ ملتی ہے اسے باﺅلنگ سے روک دیا جاتا ہے۔