امریکہ عالمی اسلحہ مارکیٹ میں50 فیصد ہتھیار فروخت کرنے والا ملک بن گیا
واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) امریکہ میں گزشتہ برس اسلحے کی فروخت میں دس ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ امریکی کانگریس میں پیش کی گئی۔ ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ کی جانب سے دیگر عالمی ممالک کو اسلحے کی فروخت میں گزشتہ برس دس ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جو کہ 2013 کے مقابلے میں 35 فیصد زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق 2014 میں امریکہ نے کل چھتیس ارب دو کروڑ کروڑ مالیت کا اسلحہ فروخت کیا۔ اس طرح امریکا اس وقت عالمی اسلحہ مارکیٹ میں 50 فیصد اسلحہ فروخت کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ کے بعد روس دوسرے نمبر پر اسلحہ فروخت کرنے والا ملک ہے۔ 2014 میں روس نے دس ارب دو کروڑ ڈالر کا اسلحہ بیرونی ممالک کو بیچا۔ سویڈن ساڑھے پانچ ارب ڈالر کے ساتھ تیسرے نمبر، فرانس چار ارب چار سو کروڑ ڈالر کے ساتھ چوتھے نمبر پر جبکہ چین پانچویں نمبر پر ہے۔ چین نے گزشتہ برس دو ارب دو سو کروڑ ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کیا۔نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے جنوبی کوریا، سعودی عرب اور قطر کے ساتھ بڑے معاہدے کئے، اسلحہ کے خریداروں میں جنوبی کوریا سب سے آگے ہے اس نے 2014ء میں 7.7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا اسلحہ خریدا جس میں سے 7 ارب ڈالر امریکہ سے حاصل کیا گیا۔ عراق 7.3 ارب ڈالر کے ساتھ دوسرے اور برازیل 6.5 ارب ڈالر مالیت کے اسلحہ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔ گلوبل مارکیٹ میں 2014ء میں مجموعی طور پر 2013ء کے 70.1 ارب ڈالر کے قدرے زیادہ 71.8 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت ہوا، 1.7 ارب ڈالر کے اضافے کے باوجود عالمی اسلحہ مارکیٹ مجموعی طور پر ترقی نہیں کررہی۔