روس کے کہنے پر میں بشار الاسد کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتا: رجب طیب اردگان
انقرہ (آن لائن) ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترک فوجی عراقیوں کو تربیت دینے کے لئے عشیقہ کیمپ بغداد کے علم اور مطالبے پر بھیجے گئے۔ تاہم انہوں نے اس امر کی وضاحت نہیں کی کہ عراق میں موجود ترک فوج کو واپس بلوایا جا رہا ہے یا نہیں؟ انہوں نے کہا کہ شمالی عراق میں ترک فوج کی موجودگی کا تنازع روس کی درخواست پرشام، عراق، روس اور ایران کے درمیان طے پانے والے چار ملکی معاہدے کے میں ترکی کے انکار کے بعد پیدا ہوا۔"عراق اور ترکی کے درمیان تعلقات اچھے تھے۔ غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ عراقی وزیر اعظم العبادی کے دورہ ترکی کے موقع پر ہم نے عراق میں ہونے والی پیش رفت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اردگان کا مزید کہنا تھا کہ "عراق میں داعش کے داخلے کے بعد مدد کی درخواست کی جاتی رہی، ہم نے بغداد کو بتایا تھا کہ ترکی یہ مدد دینے کو تیار ہے۔ ہم نے عراق سے مطالبہ کیا تھا کہ اس مقصد کے لئے ہمیں مناسب موقع پر عراق میں فوجی بیس بنانے کی اجازت دی جائے۔