• news

مشرق وسطیٰ میں عیسائیت کو داعش سے خطرہ: آرچ بشپ

لندن (بی بی سی) کینٹربری کے آرچ بشپ اپنے کرسمس کے خطاب میں خبردار کیا ہے کہ عیسائیت مشرق وسطیٰ میں پروان چڑھی تھی لیکن آج عیسائیت کو اسی خطے میں ’خاتمے‘ کے خطرے کا سامنا ہے۔قابل احترام پادری جسٹن ویلبی نے کہا کہ خود کو دولت اسلامیہ کہنے والی شدت پسند تنظیم ’خوف، تشدد، نفرت اور مستقل ظلم کو بھڑکا رہی ہے۔‘انہوں نے دولت اسلامیہ کو ’آج کا ہیرودیس‘ قرار دیتے ہوئے یسوع مسیح کی پیدائش کے دور کے بادشاہ کا حوالہ ہے۔ آرچ بشپ کینٹربری گرجا گھر میں خطاب کیا۔آرچ بشپ نے کہا :’ہمیں یقین ہے کہ اْن کے آخری دن چل رہے ہیں، طاقت کا استعمال اور ناقابل بیان ظلم و ستم کرنے والوں (دولت اسلامیہ) کو تمام مخالفین سے لڑنا ہوگا۔ زبردست جنگ سے اِس بات کا یقین ہو رہا ہے کہ یہ ضرور اْن کا آخری وقت ہے۔‘’اْنہیں اختلاف سے نفرت ہے، چاہے وہ دوسری سوچ رکھنے والے مسلمان، یزیدی اور عیسائی ہی کیوں نہ ہو، اور ان کی وجہ سے اسی خطے سے عیسائیوں کو خاتمے کا سامنا ہے، جہاں سے عیسائی مذہب کا آغاز ہوا تھا۔‘دنیا بھر کے ساڑھے آٹھ کروڑ لوگوں کے مذہبی پیشوا آرچ بشپ یہ بھی کہا کہ جو لوگ دولت اسلامیہ کے ’ظلم و ستم اور سفاکیت کے وحشیانہ عمل‘ کا نشانہ بنے یا بن رہے ہیں، خدا کا فیصلہ اچھی خبر کی طرح آئیگا، کیونکہ اْنہوں نے انصاف کا وعدہ کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن