پرویز مشرف کے احکامات ماننے سے انکار‘ مسلم لیگوں کے اتحاد کی کوشش ناکام ہو گئی
اسلام آباد ) محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے مسلم لیگوں کے اتحاد کی کوششیں پرویز مشرف کے طرز عمل کے باعث ترک کر دی گئی ہیں مسلم لیگ (ن)کے باغی رہنما سینیٹر ذوالفقار کھوسہ نے بھی مشرف کے ساتھ کسی بھی اتحاد میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے اس نئی پیش رفت کے بعد مسلم لیگ کے رہنما اقبال ڈار نے مسلم لیگ کے ان تمام حامیوں اور کارکنوں سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اس وقت سیاست میں سرگرم نہیں۔ انہیں مسلم لیگ کو زندہ کرنے کا پیغام دیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا مسلم لیگوں کے اتحاد کی کوشش اس لیے ناکام ہوئی کہ ق لیگ کے سربراہ شجاعت حسین نے اپنی مسلم لیگ، پرویز مشرف کی لیگ میں ضم کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن پارٹی کے اندر اس کی سخت مخالفت کی گئی جس کے باعث شجاعت حسین اب خاموش ہوگئے ہیں۔ جنرل مشرف ملک میں اپوزیشن لیڈر کا رول مانگ رہے ہیں اور کوئی لیگی جنرل مشرف کا ”حکم اور ہدایات“ کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں مسلم لیگ دھڑے کے متعدد رہنما مشرف سے کراچی میں ملاقات کے لیے روانہ ہورہے ہیں جس میں وہ انہیں یہ پیغام دیں گے وہ دوسری صف میں بیٹھنے کو تیار ہوں تو ان کے ساتھ اتحاد کیا جاسکتا ہے ورنہ معاملہ ختم سمجھیں۔ مسلم لیگوں کے اتحاد کی کوششوں میں شامل اےک ذمہ دار نے نوائے وقت کو بتایا مشرف کے ساتھ اتحاد کرکے مسلم لیگوں کو لال مسجد‘ اکبر بگٹی قتل کیس اور بارہ مئی جیسے واقعات کا بوجھ بھی اٹھانا پڑ رہا تھا جبکہ مشرف ابھی تک خود کو ایک فوجی جرنیل اور صدر پاکستان ہی سمجھ رہے ہیں۔
کوشش ناکام