داعش کو شکست عراقی فوج نے 18 ماہ بعد مادی کا قبضہ جھپڑالیا
بغداد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ بی بی سی) عراقی افواج نے رمادی میں فتح کا اعلان کر دیا۔ رمادی پر داعش نے مئی 2014ء میں قبضہ کیا تھا۔ عرب ٹی وی کے مطابق عراقی فورسز نے شدید لڑائی کے بعد رمادی کا قبضہ واپس لے لیا۔ عراقی فوج نے ’’داعش‘‘ کے زیرتسلط فلوجہ شہر میں بڑے زمینی حملے میں داعش کے 300جنگجوئوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ کارروائی کے دوران داعش کے اہم کمانڈر سامی بدیوی العیساوی بھی مارا گیا۔ عراقی وزیراعظم نے کہا موصل کو داعش سے چھڑانے کا فیصلہ کن مرحلہ آ گیا، جنگجو شمال مشرق کی طرف فرار ہو رہے ہیں، اطلاعات کے تحت جنگجو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیلئے لوگوں کو گھیر رہے ہیں۔ ترجمان عراقی فوج نے کہا ہے کہ رمادی شہر کی سرکاری عمارتوں پر دوبارہ کنٹرول کر لیا ہے۔ رمادی کے مضافات سے داعش کی باقیات جلد ختم کردیں گے، 8ماہ قبل داعش نے رمادی پر قبضہ کیا تھا، فوج کے ترجمان نے بتایا مئی 2004ء کو یہ ان کے کنٹرول میں چلا گیا تھا، یہ صوبہ انبار کا دارالحکومت ہے، یہ 2015ء کا بڑا تحفہ ہے، قبل ازیں فوج نے ایک کمپائونڈ کا جنگجوئوں سے قبضہ چھڑایا تھا، اس حکومتی کمپائونڈ پر بھی داعش نے قبضہ کر لیا تھا، ہلاکتوں کسی آزاد ذرائع سے تصدیق نہ ہو سکی، ٹی وی پر شو اکثریتی علاقوں میں شہریوں نے جشن منایا، حکومتی ترجمان کا کہنا ہے اب تمام موصل پر ہے، فوجی ترجمان نعمان کے مطابق موصل کے رہائشیوں کیلئے بھی یہ ایک خوشی کی خبر ہے، رمادی بغداد کے جنوب میں واقع ہے ہر طرف ملبہ بکھرا، گرے گھر دیکھے گئے، لوگ گلیوں میں عراقی جھنڈے اٹھائے رقص کرتے دکھائے گئے۔