افسر غیر حاضر‘ عملہ کم سہولتوں کا فقدان‘ اتوار بازاروں میں اشیا کا معیار بہتر ہوا نہ قیمتیں کم ہوئیں‘ کئی سبزیاں اور پھل غائب
لاہور(خبر نگار)صوبائی دارالحکومت میں سال کے آخری اتوارسستے اتوار بازاروںمیں گلے سڑے پھلوں ، سبزیوں اور غیر معیاری اشیاءخورد و نوش کی مہنگے داموں فروخت کا سلسلہ جاری رہا۔ نئے سال کے پہلے ہفتے کیلئے خریداری کیلئے آنیوالوں کواضافی نرخوں پر خریداری کرنا پڑی۔ ضلعی اور ٹاﺅن افسران اور عملہ کی اکثریت بازاروں سے غائب رہی ۔ شہریوں کو نئے سال کی آمد کا تحفہ پےاز، ٹماٹر، لہسن دےسی، لہسن چائینہ، ادرک تھائی لےنڈ،مونگرے،پالک،بند گوبھی،کھےاکدو، شملہ مرچ،بھنڈی،مولی، گاجر، کھےرا، سےب سفےد، سنگاڑے، کےنو اول ، امرود،مالٹا شکری، شکر قندی، فروٹر ،انار بدانہ، انار قندھاری اول اور دوم اورچےکو کے نرخوں میں اضافہ کی شکل میں مل گیا۔تفصیلات کے مطابق ضلعی حکومت نے گذشتہ روز شہر میں سات سستے اتوار بازار قائم کئے تھے۔ دوروزہ سرکاری تعطیلات کے دوران مہنگے داموں اشیاءکی خریدنے والوں کی اکثریت سستی اشیاءکی تلاش میں اتوار بازار پہنچی لیکن سبزیوں اور پھلوں کے نرخوں میں اضافہ نے انہیں مزید پریشان کر دیا۔ عملہ کی کمی اور افسران کے غائب رہنے کی وجہ سے دکانداروں نے من مانے نرخوں کے علاوہ غیر معیاری پھلوں اور سبزیوں کی اول نرخوں پر فروخت کا سلسلہ جاری رکھا۔ اتوار بازاروں کے اردگرد ریڑھی والوں کی چاندی رہی ۔ سمن آباد ٹاﺅن کے زیر انتظام اتوار بازاروں وحدت کالونی، گلشن راوی اور اقبال ٹاﺅن میں سستے اتوار بازاروں میں تجاوز کنندگا ن نے سڑکیں بلاک رکھیں جبکہ ریگولیشن برانچ کا عملہ سبزی اور پھل اکھٹے کرنے میں مصروف رہا۔ شہریوں کے بیٹھنے سمیت کئی مسائل جوں کے توں رہے۔ مرغی کاگوشت جلد ختم ہوگیاجبکہ مٹن اور بیف بازاروں سے غائب رہا۔پےاز، ٹماٹر، لہسن دےسی، لہسن چائینہ، ادرک تھائی لےنڈ،مونگرے،پالک،بند گوبھی،کھےاکدو، شملہ مرچ،بھنڈی،مولی، گاجر،کھےرا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ آلو،بینگن،پھول گوبھی، مٹر، ٹےنڈےاں، ساگ ، سےب سفےد، سنگھاڑے، کےنو اول ، امرود،مالٹا شکری، شکر قندی،فروٹر دوم،انار بدانہ،انارقندھاری اول و دوم،چےکو کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ،مارکیٹ کمیٹی صرف کھجور، انگور ٹافی اور کےلا کی قیمتوں میں معمولی کمی کروانے میں کامیاب ہوسکی۔